اتراکھنڈ میں تباہ شدہ سرنگ کو کھولنے کا کام تیز، اب تک 8 لاشیں برآمد

بونیت بھلر نے بتایا کہ اب تک تقریباً 170 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔ ان میں بان گنگا پروجیکٹ کے 22 افراد اور این ٹی پی سی پروجیکٹ کے 148 افراد شامل ہیں۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

چمولی / دہرادون: اتراکھنڈ کے ضلع چمولی میں اتوار کے روز قدرتی گلیشیر ٹوٹنے سے پیدا ہونے والی صورتحال سے پیر کی صبح تک نجات نہیں مل سکی، جہاں اب تک لگ بھگ 170 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) نے آج صبح پھر سے سرنگ کے اندر کا راستہ کھولنے کا کام شروع کیا۔ دریں اثناء، الکانندا ندی سے ایک لاش برآمد ہوئی ہے۔

ایس ڈی آر ایف کے کمانڈنٹ نونیت بھلر نے یو این آئی کو بتایا کہ ملبے کی وجہ سے سرنگ کے اندر کا راستہ ابھی بھی بند ہے جسے جے سی بی کے ذریعہ کھولنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بیلا گاؤں کے نزدیک الکانندا ندی میں نامعلوم لاش ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہند-چین سرحد کو جوڑنے والا وشنو پریاگ پل تباہ ہوگیا ہے۔


بونیت بھلر نے بتایا کہ اب تک تقریباً 170 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔ ان میں بان گنگا پروجیکٹ کے 22 افراد اور این ٹی پی سی پروجیکٹ کے 148 افراد شامل ہیں۔ اب تک مجموعی طور پر آٹھ لاشیں نکالی گئی ہیں، جب کہ ہند- تبت سرحدی پولیس (آئی ٹی بی پی) کے تعاون سے 12 افراد کو بچایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آٹھ افراد زخمی ہوئے ہیں، جبکہ 30 افراد سرنگ کے اندر پھنس گئے ہیں، جنہیں نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔