سبریمالہ میں خواتین کو مندر جانے سے روکا گیا، حالات کشیدہ، پولس متحرک

پولس کے مطابق بس میں سوار خواتین جیسے ہی مندر کے قریب پہنچیں عقیدتمندوں نے بس کو روک کر اس پر سوار تمام خواتین کو زبردستی بس سے نیچے اتار دیا، جن میں دو لڑکیاں بھی شامل تھیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سبریمالہ: کیرالہ کے نلكل میں اس وقت کشیدگی پیدا ہو گئی جب خواتین کا ایک گروپ سرکاری ایس آر ٹی سی بس میں سوار ہوکر مشہور ايپا مندر کے سب سے نزدیک پامبا پہنچ گیا۔ خواتین کے اس گروپ میں صحافت کی تعلیم حاصل کرنے والی دو لڑکیاں بھی شامل تھیں۔

اس معاملہ میں پولس نے کہا کہ کشیدگی کے حالات اس وقت پیدا ہو گئے جب عقیدتمندوں نے بس کو روک کر اس پر سوار تمام خواتین کو زبردستی بس سے نیچے اتار دیا، جن میں دو لڑکیاں بھی شامل تھیں۔ یہ عقیدتمند 10 سے 50 سال کی عمر کی خواتین کے مندر میں داخل ہونے کی مخالفت کر رہے تھے۔ پولس نے مندر میں خواتین کی آمد کے خلاف آواز اٹھائے جانے کے پیش نظر نلكل، پامبا اور سابری مالا میں سکیورٹی کے وسیع انتظامات کئے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سبریمالہ مندر پر عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے خلاف بی جے پی نے نکالا احتجاجی مارچ

ذرائع کے مطابق مندر میں بدھ کی شام کو ماہانہ ’ پوجا ‘ کے لئے مندر کے کھلنے کے بعد سے سینکڑوں لوگ نلكل اور پامبا کے قریب مختلف جگہوں پر دھرنا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ پانچ دن تک چلنے والی اس ’پوجا ‘ کا اختتام 21 اکتوبر کو ہوگا۔ واضح ر ہے کہ مختلف ہندو تنظیمیں جن میں نایر سروس سوسائٹی (این ایس ایس)، شری نارائن دھم پرپالن (ایس این ڈی پی) اور سنگھ پریوار سبریمالہ مندر میں تمام عمر کی خواتین کے داخل ہونے کی منظوری دینے والے سپریم کورٹ کے فیصلے کو نافذ کرنے کے حکومت کے فیصلے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سبریمالہ مندر میں ’درشن ‘ کے لئے اور بھی زیادہ خواتین کے وہاں پہنچنے کی توقع ہے۔ ایسا ہونے پر انتظامیہ کے سامنے قانون و انتظام قائم رکھنا سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔