’دہلی کے 11 مندر اور 3 مزاروں کو توڑنے کا حکم واپس لیں‘، دہلی حکومت نے لیفٹیننٹ گورنر کو لکھا خط

خط میں آتشی نے لیفٹیننٹ گورنر سے کہا ہے کہ ’’آپ کے ذریعہ ہی دہلی میں 11 مندروں اور 3 مزاروں کو توڑے جانے کا حکم جاری کیا گیا ہے، اس حکم کو فوراً واپس لیا جائے، یہ لوگوں کے عقیدہ کا معاملہ ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>دہلی کے ایل جی وی کے سکسینہ / آئی اے این ایس</p></div>

دہلی کے ایل جی وی کے سکسینہ / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

دہلی حکومت اور دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کے درمیان رسہ کشی دن بہ دن بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ دہلی کے منڈاولی علاقہ میں موجود ایک مندر کو توڑے جانے کے بعد آج عآپ حکومت نے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ پر شدید حملہ کیا اور کہا کہ اس طرح دہلی کا ماحول خراب ہو سکتا ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق دہلی حکومت کی پی ڈبلیو ڈی وزیر آتشی نے 22 جون کو لیفٹیننٹ گورنر کو باضابطہ ایک خط لکھا ہے جس میں گزارش کی گئی ہے کہ انھوں نے جن مندروں اور مزاروں کو توڑنے کا حکم جاری کیا ہے، اسے واپس لیا جائے۔

عآپ کے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے آتشی کے ذریعہ لکھا گیا خط شیئر کیا گیا ہے۔ اس خط میں آتشی نے ایل جی سے کہا ہے کہ ’’آپ کے ذریعہ ہی دہلی میں 11 مندروں اور 3 مزاروں کو توڑے جانے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ اس حکم کو فوراً واپس لیا جائے۔ یہ لوگوں کے عقیدہ کا معاملہ ہے۔ اس سے راجدھانی میں ماحول خراب ہو سکتا ہے۔ دہلی کے لوگ امن و سکون سے رہنا چاہتے ہیں۔ مذہبی مقامات کو توڑ کر وہ نفرت نہیں چاہتے ہیں۔‘‘


واضح رہے کہ دہلی کے منڈاولی علاقہ میں مندر توڑے جانے کے بعد زبردست تنازعہ پیدا ہو گیا۔ اسی تنازعہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے آتشی نے لیفٹیننٹ گورنر کو خط لکھا ہے۔ آتشی کا اس خط میں کہنا ہے کہ ’’فروری 2023 میں جب آپ کے ذریعہ مندر اور مزار توڑے جانے کا حکم جاری کیا گیا تھا، تب اس وقت کے وزیر داخلہ منیش سسودیا نے اس حکم کی مخالفت کی تھی۔ انھوں نے کہا تھا کہ جو بھی ڈیولپمنٹ کے پروجیکٹ کرنے ہیں، ان کا نقشہ بدل دیا جائے، لیکن راستے میں جو مندر اور مزار پڑ رہے ہیں ان کو توڑا نہ جائے۔ تب بھی آپ نے منیش سسودیا کے مشورے کو درکنار کر دیا تھا۔ ترقیاتی کاموں کے لیے مندر اور مذہبی مقامات کو توڑے جانے کا حکم جاری کر دیا۔‘‘ انھوں نے خط میں مزید لکھا کہ ’’منڈاولی میں شیو مندر کو توڑ دیا گیا۔ یہ درست نہیں ہے۔ اس سے لوگوں کا عقیدہ جڑا ہوا ہے۔ لوگوں کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر کو مذہبی مقامات کے توڑے جانے پر روک لگانی چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔