سرمائی اجلاس: لوک سبھا میں آج کورونا کے نئے ویرینٹ پر ہوسکتی ہے بحث، آج بھی ہنگامہ آرائی کے آثار

منسکھ مانڈویا نے منگل کے روز پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا کو بتایا تھا کہ ملک میں تاحال اومیکرون کا کوئی معاملہ رپورٹ نہیں ہوا ہے۔

لوک سبھا
لوک سبھا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا آج تیسرا دن ہے اور آج دیگر امور کے ساتھ کورونا کے نئے ’اومیکرون‘ ویرینٹ پر بحث ہو سکتی ہے۔ آئی اے این ایس نے ذرائع کے حوالہ سے خبر دی ہے کہ حکومت کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون پر پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں اصول 193 کے تحت بحث کرا سکتی ہے۔ اس اصول کے تحت ارکان نئے کورونا ویرینٹ کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لوک سبھا میں نئے اومیکرون ویرینٹ پر قلیل مدتی بحث ہونے کا امکان ہے۔ وزیر صحت منسکھ مانڈویا ایوان کو نئے ویرینٹ کے حوالہ سے مطلع کریں گے۔ مانڈویا نے منگل کے روز پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا کو بتایا تھا کہ ملک میں تاحال اومیکرون کا کوئی معاملہ رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے ملک بھر میں اس ویرینٹ کے حوالہ سے کی گئی تیاریوں کا بیورہ بھی پیش کیا تھا۔


اس کے علاوہ وزیر صحت منسکھ مانڈویا آج معاون تولیدی ٹیکنالوجی (ریگولیشن) بل، 2020 بھی پیش کرنے جا رہے ہیں۔ یہ بل معاون تولیدی ٹیکنالوجی کلینکوں اور معاون تولیدی ٹیکنالوجی بینکوں کے ضابطے اور نگرانی، غلط استعمال کی روک تھام، معاون تولیدی ٹیکنالوجی کی خدمات کے محفوظ اور اخلاقی عمل اور اس سے منسلک معاملات سے متعلق ہے۔ موجودہ اجلاس کے پہلے دو دنوں تک مانڈویا ایوان میں مسلسل ہنگامہ آرائی کی وجہ سے بلوں کو پیش کرنے سے قاصر رہے۔

اس کے علاوہ حزب اختلاف کی جانب سے مہنگائی، بے روزگاری اور کچھ ریاستوں میں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے دائرہ اختیار میں توسیع پر احتجاج کرنے کا امکان ہے۔ اپوزیشن جماعتیں کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی ضمانت دینے والے قانون کا مطالبہ بھی کر رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔