جی ہاں، وقت سے پہلے ہو سکتا ہے لوک سبھا انتخاب! ممتا بنرجی کے بعد نتیش کمار کے بیان سے سیاسی ہلچل تیز

بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا کہنا ہے کہ لوک سبھا انتخاب کبھی بھی ہو سکتا ہے، انھوں نے کہا کہ یہ کوئی ضروری نہیں ہے کہ انتخاب وقت پر ہی ہو، مرکز والے پہلے بھی کرا سکتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ بہار نتیش کمار / آئی اے این ایس</p></div>

وزیر اعلیٰ بہار نتیش کمار / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ممتا بنرجی نے جب سے یہ بیان دیا ہے کہ لوک سبھا انتخاب وقت سے پہلے ہو سکتا ہے، سیاسی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ اب بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بھی کچھ اسی طرح کا امکان ظاہر کیا ہے۔ نتیش کمار نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ مرکز میں بیٹھی بی جے پی حکومت قبل از وقت لوک سبھا انتخاب کرا سکتی ہے۔

ایک تقریب میں نالندہ پہنچے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انتخاب کبھی بھی ہو سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ کوئی ضروری نہیں کہ انتخاب وقت پر ہو، مرکز والے پہلے بھی کرا سکتے ہیں۔ یہ بات ہم سات آٹھ ماہ سے کہہ رہے ہیں کہ یہ لوگ پہلے بھی انتخاب کرا سکتے ہیں، اس لیے اپوزیشن کو متحد ہونا چاہیے۔‘‘


اپوزیشن اتحاد اِنڈیا کو لے کر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں نتیش کمار نے کہا کہ میری کوئی ذاتی خواہش نہیں ہے۔ ہمارا مقصد ہے کہ سب لوگ متحد ہوں۔ اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد کی ممبئی میں ہونے والی میٹنگ میں نئی پارٹیوں کے شامل ہونے کے تعلق سے نتیش کمار کا کہنا ہے کہ ابھی کچھ بھی کہنا مناسب نہیں۔ جب لوگ اِنڈیا کے ساتھ جڑیں گے تو خود ہی پتہ چل جائے گا۔

بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری کو لے کر مرکزی حکومت کے ذریعہ سپریم کورٹ میں داخل کیے گئے حلف نامہ کے بارے میں پوچھے جانے پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مردم شماری کرانے کا اختیار مرکز کو ہے، ہم لوگ تو یہاں شماری (گنتی) کرا رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ کام تقریباً پورا ہو گیا ہے۔ ہم لوگ لگاتار یہ مطالبہ کر رہے تھے اور سبھی پارٹی کے لوگ جا کر ملے بھی تھے۔ جب مرکز نے کچھ نہیں کیا تب ہم نے بہار میں اپنی سطح پر شروع کیا۔ نتیش کمار کہتے ہیں کہ بہار میں یہ ایک اچھا کام ہو رہا ہے، اب کوئی اس کو روک رہا ہو تو ہم لوگ کیا کر سکتے ہیں۔ ذات پر مبنی شماری کے ساتھ ساتھ لوگوں کی معاشی حالت کو بھی جاننے کی کوشش ہو رہی ہے۔ اس سے ہر ذات کی ترقی کے لیے منصوبہ بنانے میں مدد ملے گی۔ یہ سب کے مفاد میں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔