باغپت: امام کی بیوی اور دو بیٹیوں کا تیز دھار دار ہتھیار سے قتل، علاقہ میں سنسنی

امام ابراہیم کی بیوی اسرانہ اور دو معصوم بیٹیوں کا قتل کر دیا گیا۔ جب یہ قتل کی واردات پیش آئی اس وقت ابراہیم دیوبند گئے ہوئے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

باغپت، اترپردیش کے دوگھاٹ تھانے کے علاقے کے گنگنولی گاؤں میں مسجد کے اندر ایک گھر میں امام کی بیوی اور دو بیٹیوں کو تیز دھار ہتھیاروں سے بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ تینوں کی خون آلود لاشیں ایک کمرے سے ملی جس سے علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔

ہجوم کو پرسکون کرنے کے بعد پولیس نے تینوں لاشوں کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ اطلاع کے بعد ڈی آئی جی جائے وقوعہ پر پہنچے اور معاملے کی تحقیقات کے لیے پولیس ٹیمیں تشکیل دیں۔ شاملی ضلع کے کاندھلا تھانہ علاقے کے تحت سنہ گاؤں کے رہنے والے ابراہیم چار سال سے گنگنولی گاؤں کی بڑی مسجد کے امام ہیں۔ ابراہیم اپنی تیس سالہ بیوی اسرانہ، دو سالہ بیٹی سمیہ اور پانچ سالہ بیٹی صوفیہ کے ساتھ مسجد کے احاطے میں برآمدے کے اوپر ایک کمرے میں رہتے ہیں۔


اطلاعات کے مطابق ابراہیم کی بیوی اسرانہ نے گھر میں بچوں کو پڑھایا کرتی تھی۔ ابراہیم آج صبح دیوبند گئے ہوئے تھے۔ دوپہر ڈھائی بجے بچے امام کے گھر پڑھنے کے لیے بچے گھر  پہنچے اور کمرے کا دروازہ دیکھ کر چیخنے لگے۔  بچوں نے شور مچانا شروع کیا تو محلے کے لوگ مسجد میں جمع ہوگئے۔ اسرانہ کی لاش فرش پر ملی، اور دونوں لڑکیوں کی لاشیں ایک چارپائی پر خون میں لت پت پڑی تھیں۔ تینوں کو تیز دھار دار ہتھیار سے قتل کیا گیا تھا۔ تہرے قتل نے علاقے میں ہلچل مچا دی۔

اطلاع ملتے ہی پولیس سپرنٹنڈنٹ پولیس فورس کے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچے اور واقعہ کی جانکاری حاصل کی۔ جب امام ابراہیم کو قتل کی اطلاع ملی تو وہ گنگنولی پہنچے۔ دریں اثنا، جب پولیس نے تینوں لاشوں کو اٹھانے کی کوشش کی تو مشتعل لوگوں نے امام کی آمد اور واقعہ کا انکشاف کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کیا۔


سمجھانے کے بعد پولیس نے شام 5 بجے کے قریب تینوں لاشیں اپنے قبضے میں لے لیں۔ پولیس نے مسجد میں نصب دو سی سی ٹی وی کیمروں کے ڈی وی آر بھی قبضے میں لے لیے ہیں۔ اس دوران ڈی آئی جی نے موقع پر پہنچ کر پولیس اور گاؤں والوں سے معلومات اکٹھی کیں۔خبروں کے مطابق  شام ساڑھے پانچ بجے کے قریب امام ابراہیم گھر پہنچے، جس کے بعد پولیس انہیں اور گاؤں کے چوکیدار کو پوچھ گچھ کے لیے تھانے لے گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔