حیرت ہے کہ مودی جی نے خاتون ریزرویشن بل لانے کے لیے 10 سال انتظار کیا: کپل سبل

اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں کپل سبل نے عوام سے اس بات پر غور کرنے کی اپیل کی ہے کہ مودی جی نے خاتون ریزرویشن بل لانے کے لیے 10 سال کا انتظار کیوں کیا۔

کپل سبل (تصویر قومی آواز)
کپل سبل (تصویر قومی آواز)
user

قومی آوازبیورو

خاتون ریزرویشن بل لوک سبھا میں پیش کر دیا گیا ہے اور 20 ستمبر کو اس بل پر ایوان زیریں میں بحث ہوگی۔ اس بل کو لوک سبھا میں پیش کیے جانے کی قیاس آرائیاں گزشتہ کچھ دنوں سے چل رہی تھیں اور 18 ستمبر کو مرکزی کابینہ کی ہوئی میٹنگ کے بعد تو ایک طرح سے یہ طے ہی ہو گیا تھا کہ آج لوک سبھا میں خاتون ریزرویشن بل پیش کر دیا جائے گا۔ لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کے اس قدم پر راجیہ سبھا رکن اور سینئر وکیل کپل سبل نے مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔

دراصل خاتون ریزریوشن بل لوک سبھا میں پیش کیے جانے کی قیاس آرائیوں کے درمیان کپل سبل نے 19 ستمبر کی صبح سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ٹوئٹ کیا جس میں انھوں نے سوال اٹھایا کہ جب سبھی پارٹیاں بل کی حمایت میں تھیں، تو پھر 10 سال تک انتظار کرنے کی کیا ضرورت پڑی؟ سبل کا کہنا ہے کہ ایسا 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کو توجہ میں رکھ کر کیا گیا ہے۔


اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں کپل سبل نے عوام سے اس بات پر غور کرنے کی اپیل کی ہے کہ مودی جی نے خاتون ریزرویشن بل لانے کے لیے 10 سال کا انتظار کیوں کیا۔ انھوں نے پوسٹ میں لکھا ہے ’’خاتون ریزرویشن بل: حیرانی ہو رہی ہے کہ پی ایم مودی نے اس بل کو پیش کرنے کے لیے 10 سال کا انتظار کیوں کیا، جبکہ سبھی پارٹیاں اس کی حمایت میں رہی ہیں؟ شاید 2024 اس کی وجہ ہے۔ لیکن اگر حکومت او بی سی خواتین کو کوٹہ مہیا نہیں کراتی ہے تو بی جے پی 2024 میں یوپی میں بھی ہار سکتی ہے۔ ذرا اس بارے میں سوچیے گا!‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔