’بی جے پی حکومت دہلی کی عوام کو ہولی پر مفت رسوئی گیس سلنڈر دینے کے وعدہ پر خاموش کیوں؟‘ کانگریس کا سوال
دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے بتایا کہ 28-24 مارچ کو ہونے والے پہلے بجٹ اجلاس کے ایجنڈے میں سی اے جی رپورٹ ٹیبل کرنے کا کوئی تذکرہ نہیں ہے۔

دہلی کانگریس کے سرکردہ لیڈران میٹنگ کرتے ہوئے
نئی دہلی: ’کیوں بی جے پی انتخاب سے قبل عوام سے کیے گئے وعدوں پر غور نہیں کر رہی۔ دہلی کی نصف آبادی خواتین کو 2500 روپے دینے کے نام پر دھوکہ کرنے کے بعد بھی بی جے پی کی دہلی حکومت نے 500 روپے میں رسوئی گیس سلنڈر دینے کا کوئی اعلان نہیں کیا، جبکہ ہولی-دیوالی پر مفت سلنڈر دینے کا وعدہ بھی جملہ ثابت ہوتا نظر آ رہا ہے۔ ان وعدوں پر وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کا کوئی بھی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔‘‘ یہ بیان دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے دیا ہے اور دہلی کی بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ دہلی کی بی جے پی حکومت نے ہر خاتون کے اکاؤنٹ میں 2500 روپے جمع کرنے کے لیے بین الاقوامی یومِ خواتین (8 مارچ) کا انتخاب کیا تھا، لیکن اس دن ایسا کوئی عمل انجام نہیں پایا۔ اس بارے میں نہرو اسٹیڈیم میں محض یہ اعلان کیا گیا کہ خواتین کو اعزازیہ رقم دینے کے لیے کمیٹی بنائی گئی ہے۔ یعنی محض کمیٹی بنانے کا اعلان کر بی جے پی حکومت نے ٹال مٹول والا رویہ اختیار کر لیا۔
دیویندر یادو نے تشویش کا اظہار کیا کہ دہلی کی عوام نے بی جے پی کو اکثریت دے کر کہیں اپنی غلطی کو دہرایا تو نہیں ہے، کیونکہ بی جے پی نے کسی بھی ریاست میں اپنے وعدوں کو پورا نہیں کیا ہے۔ کہیں دہلی کی بی جے پی حکومت بھی عآپ کے راستے پر تو نہیں چل رہی، جس نے پنجاب میں 3 سالوں سے برسراقتدار ہونے کے باوجود خواتین کو 1000 روپے دینے کے اپنے وعدے کو ابھی تک پورا نہیں کیا ہے۔
دہلی کانگریس صدر نے کہا کہ دہلی اسمبلی انتخابات کے وقت بی جے پی نے جو وعدے کیے تھے، ان کی تشہیر کرتے ہوئے بی جے پی لیڈران نے کہا تھا کہ یہ مودی کی گارنٹی ہے۔ حالانکہ حکومت بننے اور 5 روزہ اسمبلی اجلاس پورا ہونے کے باوجود ’مودی کی گارنٹی‘ سے متعلق کوئی اعلان نہیں ہوا۔ ترقی یافتہ دہلی کی بات کرنے والی بی جے پی کی وزیر اعلیٰ شاید کوئی فیصلہ لینے کے لیے آزاد نہیں ہیں، یہی وجہ ہے کہ ابھی تک خواتین کو راحت دینے والی رسوئی گیس سلنڈر کی 500 روپے قیمت مقرر کرنے اور ہولی و دیوالی پر مفت سلنڈر دینے کا وعدہ التوا میں پڑا ہوا ہے۔
دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ اسمبلی انتخاب کے دوران بی جے پی نے کیجریوال حکومت پر ٹیکس دہندگان کے پیسے کا غلط استعمال کر کے شیش محل بنوانے کا الزام عائد کیا تھا، ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ پہلے اسمبلی اجلاس میں سی اے جی کی 14 رپورٹس کو پیش کیا جائے گا۔ جب اسمبلی اجلاس ہوا تو لوگ انتظار کرتے رہے، لیکن اب تک محض 2 ہی سی اے جی رپورٹ ایوان میں ٹیبل پر رکھا گیا۔ بڑی عجیب بات ہے کہ 28-24 مارچ 2025 کو ہونے والے پہلے بجٹ سیشن کے ایجنڈے میں سی اے جی رپورٹ کا کوئی حوالہ نہیں ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اہم سوال یہ اٹھتا ہے کہ بی جے پی حکومت باقی بچی 12 سی اے جی رپورٹس کو ایوان میں رکھنے سے کیوں بھاگ رہی ہے؟
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔