کانگریس کیجریوال کے ’ہیلتھ ماڈل‘ کی جس حقیقت کو بیان کر رہی تھی، وہ سی اے جی رپورٹ میں موجود: دیویندر یادو

دیویندر یادو نے کہا کہ کووڈ وبا میں جب لوگ سانسوں کے لیے ترس رہے تھے، اس وقت عآپ 787 کروڑ روپے کے الاٹ بجٹ میں سے صرف 582.84 کروڑ روپے ہی خرچ کر پائی۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو</p></div>

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ’’2016 سے 2022 کے درمیان عآپ حکومت کے محکمہ صحت کی سی اے جی رپورٹ نے بدعنوانی اور ناکامی کے سبب دہلی کے تباہ ہو چکے ہیلتھ ماڈل کی حقیقت کو دہلی والوں کے سامنے لا کر رکھ دیا ہے۔ کانگریس پارٹی کیجریوال کے ہیلتھ ماڈل کی جس حقیقت کو بار بار سامنے لا رہی تھی، اس کی سچائی سی اے جی رپورٹ میں پوشیدہ تھی۔‘‘ یہ بیان آج دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے سی اے جی رپورٹ ایوان میں پیش نہ کیے جانے پر اپنی مایوسی ظاہر کرتے ہوئے دیا۔ انھوں نے کہا کہ سی اے جی رپورٹ ایوان کے ٹیبل پر رکھنا حکومت کی ترجیح ہے، لیکن انتخاب کے دوران دہلی کی عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے بی جے پی حکومت کوئی قدم کیوں نہیں بڑھا رہی۔ حالانکہ پی ایم مودی نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پہلی کابینہ میٹنگ میں خواتین کو 2500 روپے اور 500 روپے کا رسوئی گیس سلنڈر فراہم کرنے کا حکم جاری کر دیں گے۔ دیویندر یادو نے سوال کیا کہ کیا مودی جی کے وعدے ایک بار پھر جملہ ثابت ہوں گے؟

دیویندر یادو نے دہلی کی گزشتہ عآپ حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ وبا میں جب لوگ سانسوں کے لیے ترس رہے تھے، اس وقت عآپ حکومت نے 787 کروڑ روپے کے الاٹ بجٹ میں سے صرف 582.84 کروڑ روپے خرچ کیے۔ طبی ملازمین کی تنخواہ کے لیے الاٹ 30.52 کروڑ روپے اور طبی فراہمی، پی پی ای کٹ، ماسک وغیرہ کے لیے الاٹ 83.14 کروڑ روپے بھی مکمل طور پر ختم نہیں کیے گئے، جبکہ ضروری اشیا کی شدید قلت تھی۔ 2016 سے 2021 کے درمیان 32000 نئے بستروں کا ہدف رکھ کر صرف 4.24 فیصد 1357 نئے بستر جوڑے، جبکہ اسپتالوں میں بھیڑ بھاڑ 101 فیصد سے 189 فیصد تک رہی۔ اسپتالوں میں کئی مریضوں کو ایک ہی بستر پر یا فرش پر علاج کرانا پڑا۔ بستر بڑھانے میں کیجریوال حکومت پوری طرح ناکام ثابت ہوئی۔ انھوں نے یہ بھی مطلع کیا کہ اسپتالوں کے لیے خریدی گئی زمین کا استعمال بھی نہیں نہیں کیا گیا۔ 15-2007 کے درمیان اسپتالوں کے لیے خریدی گئی 648.05 لاکھ کی 15 زمینیں 15 سالوں تک بے کار پڑی رہیں۔


دہلی کانگریس صدر نے صحت سے متعلق سی اے جی رپورٹ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کے دہلی اسمبلی میں پیش ہونے پر ہیلتھ شعبہ میں زبردست بدانتظامی، بدعوانی، بنیادی ڈھانچے کی ناکامی اور ملازمین کی کمی ظاہر ہوتی ہے۔ ایک سطر میں کہا جائے تو کیجریوال نے دہلی کو برباد کر دیا۔ کانگریس حکومت کے دوران زیر تعمیر 3 اسپتالوں کو پورا کرنے میں 6 سال کی تاخیر کے سبب لاگت میں اضافہ ہوا اور 382.52 کروڑ روپے زیادہ خرچ ہوئے۔ سی اے جی رپورٹ میں طبی اہلکاروں کی بھی زبردست کمی ظاہر ہوئی۔ مختلف محکموں اور اسپتالوں میں مجموعی طور پر 8194 عہدے خالی رہے۔ نرسوں کی کمی 21 فیصد اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی کمی 38 فیصد رہی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔