ذات پر مبنی مردم شماری کا ڈاٹا ریلیز ہونے کے بعد کس نے کیا کہا؟

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری سے پتہ چلا ہے کہ وہاں او بی سی + ایس سی + ایس ٹی 84 فیصد ہے، دوسری طرف مرکز کے 90 سکٹریز میں صرف 3 او بی سی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>نتیش کمار / تصویر ٹوئٹر /&nbsp;<em>@Jduonline</em></p></div>

نتیش کمار / تصویر ٹوئٹر /@Jduonline

user

قومی آوازبیورو

بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری کا ڈاٹا ریلیز ہو چکا ہے اور سیاسی گہما گہمی بھی شروع ہو گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا کہنا ہے کہ اب وہ جلد از جلد معاشی سروے کے لیے راستہ ہموار کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے لیے 3 اکتوبر کو انھوں نے کل جماعتی میٹنگ بھی طلب کی ہے۔ اس میٹنگ میں ذات پر مبنی مردم شماری کا ڈاٹا سبھی پارٹیوں کے سامنے رکھا جائے گا اور معاشی سروے پر تبادلہ خیال ہوگا۔ بہرحال، آج جیسے ہی ذات پر مبنی مردم شماری کا ڈاٹا حکومت بہار کے ذریعہ جاری کیا گیا، مختلف پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران کا رد عمل بھی سامنے آنا شروع ہو گیا۔ راہل گاندھی، جئے رام رمیش، دگوجے سنگھ، سشیل مودی، سنجے سنگھ، گری راج سنگھ وغیرہ نے جاری رپورٹ پر اپنی رائے ظاہر کی ہے اور بیشتر نے قومی سطح پر ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ آئیے نظر ڈالتے ہیں کس نے کیا کہا...

راہل گاندھی:

بہار کی ذات پر مبنی مردم شماری سے پتہ چلا ہے کہ وہاں او بی سی + ایس سی + ایس ٹی 84 فیصد ہیں۔ مرکزی ھکومت کے 90 سکریٹریز میں صرف 3 او بی سی ہیں، جو ہندوستان کا محض 5 فیصد بجٹ سنبھالتے ہیں۔ اس لیے ہندوستان میں موجود ذات سے متعلق ڈاٹا سامنے آنا ضروری ہے۔ جتنی آبادی، اتنا حق- یہ ہمارا عزم ہے۔


جئے رام رمیش:

بہار حکومت نے ابھی ریاست میں کرائے گئے ذات پر مبنی سروے کے نتائج جاری کر دیے ہیں۔ اس پیش قدمی کا استقبال کرتے ہوئے کانگریس حکومتوں کے ذریعہ کرناٹک جیسی دیگر ریاستوں میں اسی طرح کے پہلے کے سروے کو یاد کرتے ہوئے، انڈین نیشنل کانگریس اپنے مطالبات دہراتی ہے کہ مرکزی حکومت جلد از جلد قومی سطح پر ذات پر مبنی مردم شماری کرائے۔ یو پی اے-2 حکومت نے دراصل اس مردم شماری کے کام کو پورا کر لیا تھا، لیکن اس کے نتائج مودی حکومت نے جاری نہیں کیے۔ سماجی خود مختاری پروگراموں کو مضبوطی فراہم کرنے اور سماجی انصاف کو آگے بڑھانے کے لیے ایسی مردم شماری ضروری ہو گئی ہے۔

نتیش کمار:

آج گاندھی جینتی کے مبارک موقع پر بہار میں کرائی گئی ذات پر مبنی شماری کے اعداد و شمار شائع کر دیے گئے ہیں۔ ذات پر مبنی شماری کے کام میں مصروف پوری ٹیم کو بہت بہت مبارک۔ ذات پر مبنی سروے کے کام میں لگی ہوئی پوری ٹیم کو بہت بہت مبارک۔ ذات پر مبنی مردم شماری کے لیے اتفاق رائے سے مقننہ میں قرارداد پاس کیا گیا تھا۔ بہار اسمبلی کی سبھی 9 پارٹیوں کے اتفاق سے فیصلہ لیا گیا تھا کہ ریاستی حکومت اپنے وسائل سے ذات پر مبنی مردم شماری کرائے گی اور مورخہ 2 جون 2022 کو وراء کونسل سے اس کی منظوری دی گئی تھی۔ اس کی بنیاد پر ریاستی حکومت نے اپنے وسائل سے ذات پر مبنی مردم شماری کرائی ہے۔ ذات پر مبنی مردم شماری سے نہ صرف ذاتوں کے بارے میں پتہ چلا ہے بلکہ سبھی کی معاشی حالت کی جانکاری بھی ملی ہے۔ اسی کی بنیاد پر سبھی طبقات کی ترقی اور فلاح کے لیے پیش قدمی کی جائے گی۔ بہار میں کرائی گئی ذات پر مبنی مردم شماری کو لے کر جلد ہی بہار اسمبلی کی انہی 9 پارٹیوں کی میٹنگ بلائی جائے گی اور ذات پر مبنی مردم شماری کے نتائج سے انھیں مطلع کرایا جائے گا۔


تیجسوی یادو:

کم وقت میں ذات پر مبنی سروے کے اعداد و شمار جمع اور انھیں شائع کر بہار آج پھر ایک تاریخی لمحہ کا گواہ بنا۔ دہائیوں کی جدوجہد نے ایک سنگ میل حاصل کیا۔ اس سروے نے نہ صرف سالوں سے زیر التوا ذات پر مبنی اعداد و شمار فراہم کیے ہیں بلکہ ان کی سماجی معاشی حالت کا بھی ٹھوس حوالہ دیا ہے۔ اب حکومت تیز رفتاری سے محروم طبقات کی مجموعی ترقی اور حصہ داری کو ان اعداد و شمار کے پیش نظر یقینی بنائے گی۔ تاریخ گواہ ہے کہ بی جے پی قیادت نے مختلف ذرائع سے کتنی طرح سے اس میں رخنہ پیدا کرنے کی کوشش کی۔ بہار نے ملک کے سامنے ایک نظیر پیش کی ہے اور ایک طویل لکیر کھینچ دی ہے سماجی اور معاشی انصاف کی منزلوں کے لیے۔ آج بہار میں ہوا ہے، کل پورے ملک میں کروانے کی آواز اٹھے گی اور وہ کل بہت دور نہیں ہے۔ بہار نے پھر ملک کو راستہ دکھایا ہے اور آگے بھی دکھاتا رہے گا۔ جئے ہند۔ جئے بہار۔

سشیل کمار مودی:

ذات پر مبنی سروے کا فیصلہ بی جے پی حکومت نے کیا تھا۔ آج بہار حکومت نے اعداد و شمار منظر عام پر لائے ہیں۔ بی جے پی ان کا مطالعہ کر رہی ہے۔


جیتن رام مانجھی:

بہار میں ذات پر مبنی سروے کی رپورٹ آ چکی ہے۔ صوبہ کے ایس سی/ایس ٹی، او بی سی، ای بی سی کی آبادی تو بہت ہے، لیکن ان کے ساتھ حق ماری کی جا رہی ہے۔ میں عزت مآب نتیش کمار سے گزارش کرتا ہوں کہ ریاست میں آبادی کو پیش نظر رکھتے ہوئے سرکاری ملازمت/مقامی بلدیوں میں ریزرویشن نافذ کریں۔

دگوجے سنگھ:

بہار حکومت کو ذات پر مبنی سروے کے لیے مبارکباد۔ مدھیہ پردیش میں ہماری حکومت بننے کے بعد ہم یہاں بھی ذات پر مبنی سروے کرائیں گے۔


سنجے سگنھ:

اس ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری ہونی چاہیے۔ ہمیں ذاتوں کی تعداد پتہ ہونی چاہیے۔ ذات پر مبنی سروے تو پورے ملک کا سبجیکٹ ہے۔

گری راج سنگھ:

ذات پر مبنی سروے مضحکہ خیز ہے۔ اسے پیش کرنے سے پہلے لالو-نتیش یہ بتاتے کہ اب تک وہ کتنے غریبوں کو روزگار دے چکے ہیں۔ یہ آنکھ میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ غریبوں کو ورغلا کر سماج میں غلط فہمی پھیلا کر اسے پیش کیا گیا ہے۔ آج لوگ چاند پر جا رہے ہیں اور نتیش-لالو ذات پر مبنی سروے کر رہے ہیں۔ 33 سال کی رپورٹ کون دے گا۔ لالو-نتیش دونوں مل کر غلط فہمی پھیلا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔