جیٹلی نے کس کے اشارہ پر بھگوڑے کی مدد کی: راہل

یکم مارچ 2016 کو بجٹ اجلاس کے پہلے دن مالیا کی ارون جیٹلی کے ساتھ تقریباً 15-20منٹ تک ملاقات ہوئی۔

تصویر اے آئی سی سی
تصویر اے آئی سی سی
user

وشو دیپک

وجے مالیا کے الزام کے بعد قومی سیاست میں زلزلہ آ گیا ہے، آج کانگریس صدر راہل گاندھی نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ کو سیدھے طور پر کہا ’’جیٹلی جھوٹ بول رہے ہیں ‘‘۔ وجے مالیا نے کل لندن میں بیان دیا تھا کہ لندن آنے سے پہلے انہوں نے جیٹلی سے ملاقات کی تھی اور اپنا معاملہ نپٹانے کی بات کی تھی، جس پر جیٹلی نے جواب دیا تھا کہ مالیا نے پارلیمنٹ میں ان سے چلتے چلتے بات کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن انہوں نے مالیا کوایک طرح سے جھڑک دیا تھا۔

راہل گاندھی نے جیٹلی کے اس بیان کو سیدھے طور پر مسترد کرتے ہوئے آج صحافیوں سے کہا کہ جیٹلی اس معاملہ میں سراسر جھوٹ بول رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی بات کے حق میں ثبوت کے طور پر کانگریس کے سینئر رہنما پی ایل پنیا کو پیش کیا۔ پی ایل پنیا نے صحافیوں کو بتایا کہ یکم مارچ 2016 کو بجٹ اجلاس کے پہلے دن مالیا کی ارون جیٹلی کے ساتھ تقریباً 15-20 منٹ تک ملاقات ہوئی جس میں پہلے دونوں نے سینٹرل ہال میں کھڑے ہو کر کافی گہرائی سے بات کی اور پھر دونوں نے بیٹھ کر بات کی۔ پی ایل پنیا نے کہا کہ ان کے دعوے کی تصدیق سینٹرل ہال کے سی سی ٹی وی فوٹیج سے بھی ہو سکتی ہے۔

کانگریس صدر ر ہل گاندھی نے کہا کہ اب دو اہم سوال پیدا ہوتے ہیں، پہلا سوال یہ ہے کہ جب بھگوڑے نے جیٹلی کو یہ بتایا کہ وہ ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں تو وزیر خزانہ نے سی بی آئی، ای ڈی اور دیگر ایجنسیوں کو کیوں مطلع نہیں کیا۔ دوسرا سوال یہ کہ وجے مالیا کے خلاف جو گرفتاری کے احکام تھے ان کو نرم کیوں اور کس نے کیا۔ واضح رہے مالیا کے خلاف جاری حکم میں نرمی کر کے یہ کر دیا گیا تھا کہ باہر جانے سے پہلے ان کو صرف مطلع کرنا ہوگا، جبکہ اس سے پہلے ان کے باہر جانے پر پابندی تھی۔ راہل گاندھی نے کہا یہ معاملہ بالکل صاف ہے اور یہ سیدھے طور پر ملی بھگت کا معاملہ ہے۔ انہوں نے وزیر خزانہ سے سوال کیا کہ وہ بتایئں کہ مالیا کو ملک چھوڑ کے جانے میں ان کا اپنا فیصلہ تھا یا پھر یہ کام انہوں نے کسی کے کہنے پر کیا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے یہ بھی واضح کر دیا کہ ارون جیٹلی صرف وزیر اعظم کا حکم لیتے ہیں۔

کانگریس رہنما پی ایل پنیا نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں اس واقعہ کے بعد سے پارلیمنٹ میں اس موضوع پر جتنے بھی مباحثوں میں حصہ لیا اس میں انہوں نے اس بات کا ذکر کیا ہے کہ وجے مالیا نے جانے سے پہلے ارون جیٹلی سے ملاقات کی تھی اور مالیا کے ملک چھوڑ کر جانے میں حکومت اور وزیر خزانہ کی مدد شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ کے ریکارڈ سے دیکھی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان کی یہ بات کوئی غلط ثابت کر دے کہ وجے مالیا اور ارون جیٹلی کی سینٹرل ہال میں بیٹھ کر ملاقات نہیں ہوئی تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Sep 2018, 2:20 PM