’کون ہیں یہ بیوقوف؟ یہ غنڈے نہ ہندو مذہب کے ہو سکتے ہیں، نہ ہی ہندوستانی تہذیب سے ان کا کوئی رشتہ ہو سکتا ہے‘
کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے کہا کہ ’’رام نومی اور ہنومان جینتی پر یہ لوگ مسجدوں کے باہر جا کر ڈی جے بجاتے ہیں، اکسانے والے گانے بجاتے ہیں۔ کرسمس پر یہ لوگ چرچ کے باہر ہنومان چالیسا پڑھتے ہیں۔‘‘

’’کون ہیں یہ بے وقوف؟‘‘ یہ سوال آج کانگریس کے سینئر لیڈر اور ترجمان پون کھیڑا نے کرسمس کے موقع پر شرپسندوں کے ذریعہ مختلف مقامات پر کیے گئے ہنگامہ کے بعد کیا ہے۔ انھوں نے ایک ویڈیو جاری کی ہے، جس میں کہا ہے کہ ’’رام نومی اور ہنومان جینتی پر یہ لوگ مسجدوں کے باہر جا کر ڈی جے بجاتے ہیں، اکسانے والے گانے بجاتے ہیں۔ کرسمس پر یہ لوگ چرچ کے باہر ہنومان چالیسا پڑھتے ہیں، سانتا کلاؤز کی ٹوپی کھینچتے ہیں، توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔‘‘
پون کھیڑا نے گزشتہ کچھ دنوں میں چرچ اور مالز وغیرہ میں عیسائی طبقہ کے ساتھ کی گئی شر پسندی کو آر ایس ایس کی نفرت انگیز سوچ سے پیدا ’کھر پتوار‘ ٹھہرایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ آر ایس ایس کے ذریعہ لگائے گئے زہریلے بیجوں سے نکلی کھر پتوار ہیں۔ یہ غنڈے نہ ہندو مذہب کے ہو سکتے ہیں اور نہ ہی ہندوستانی تہذیب سے ان کا کوئی رشتہ ہو سکتا ہے۔‘‘ کانگریس نے بھی ایک ویڈیو اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر پوسٹ کی ہے، جس میں کرسمس کے موقع پر عیسائی طبقہ کو بنائے گئے نشانہ کے لیے آر ایس ایس اور وزیر اعظم نریندر مودی کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ اس ویڈیو میں پی ایم مودی کا بیان پیش کیا گیا ہے جس میں وہ عیسائی طبقہ کے ساتھ اپنا بہت پرانا اور روحانی رشتہ بتا رہے ہیں۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ایک طرف تو وہ یہ بیان دے رہے ہیں، اور دوسری طرف عیسائی طبقہ کے خلاف ہو رہی غنڈہ گردی پر خاموش ہیں۔
کانگریس کے ذریعہ جاری کردہ ویڈیو میں پی ایم مودی کا عیسائیوں سے روحانی رشتہ والا بیان پیش کرنے کے بعد سوال کیا گیا ہے کہ ’’آپ کی حکومت میں عیسائیوں کے ساتھ ظلم کیوں ہو رہا ہے؟‘‘ اس کا ثبوت پیش کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ جبل پور میں کچھ لوگ چرچ میں گھس کر خوب توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔ دوسری جگہ ایک شخص جلسہ میں داخل ہو کر عیسائی مذہب کی بے حرمتی کی کوشش کرتا ہے۔ دہلی میں بھی عیسائی طبقہ کو کرسمس منانے سے روکا جاتا ہے۔ حتیٰ کہ اڈیشہ میں کرسمس کی ٹوپی فروخت کرنے والے غریب شخص کو پریشان کیا جاتا ہے، دھمکایا جاتا ہے۔ ان واقعات کا تذکرہ کرنے کے بعد مودی حکومت سے مخاطب ہوتے ہوئے ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ ’’مودی جی، آپ کی حکومت میں عیسائیوں کے ساتھ برا سلوک ہو رہا ہے۔ یہ بے حد شرمناک ہے۔‘‘
بہرحال، پون کھیڑا نے جو ویڈیو اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر جاری کی ہے، اس میں نہ صرف آر ایس ایس اور وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، بلکہ دنیا کے لوگوں سے اپیل بھی کی گئی ہے کہ وہ چند غنڈہ صفت لوگوں کی حرکتیں دیکھ کر یہ نہ سمجھیں کہ یہی ہندو تہذیب ہے، نہ ہی یہ سمجھیں کہ ہندوستانی باشندے ایسے ہوتے ہیں۔ ویڈیو کی ابتدا میں کھیڑا کہتے ہیں ’’پچھلے 3-2 دنوں سے ہم کچھ نظارے دیکھ رہے ہیں۔ کچھ غنڈے لوگ چرچ میں جا کر، مالز میں جا کر توڑ پھوڑ مچا رہے ہیں۔ سانتا کلاؤز کی ٹوپی کھینچ رہے ہیں، اسے دوڑا رہے ہیں۔ غنڈہ گردی ٹائپ ماحول بنا رہے ہیں۔ پچھلے 11-10 سالوں میں ہم نے ایک عجیب سی روایت دیکھی ہے کہ رام نومی یا ہنومان جینتی پر یہ لوگ مسجدوں کے باہر چلے جاتے ہیں اور اُکسانے والے گانے لگا کر ناچتے ہیں۔ کرسمس پر یہ چرچ کے باہر ہنومان چالیسا پڑھتے ہیں۔ یہ بیوقوفی ہے اور غنڈہ گردی ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’اپنے تہوار میں اپنے مندر، اپنی سڑکوں اور اپنے گھر پر نہیں، بلکہ مسجدوں کے باہر جا کر ڈی جے بجائیں گے۔ اُن کے تہوار میں وہاں جا کر ہنومان چالیسا پڑھیں گے۔‘‘
تلخ رویہ اختیار کرتے ہوئے پون کھیڑا کہتے ہیں کہ ’’یہ (غنڈہ گردی کرنے والے) لوگ کھر پتوار ہیں۔ آر ایس ایس اور وزیر اعظم نریندر مودی نے جو زہریلے بیج بوئے ہیں، یہ اسی کا نتیجہ ہیں۔ آج سے نہیں، کئی سالوں سے یہ ہو رہا ہے۔ یہ کھر پتوار انہی بیجوں سے تیار ہوئے ہیں۔ ان کے رویہ میں تشدد ہے، ان کے نظریات میں نفرت ہے۔ یہ ہندو نہیں ہیں، ان کا کوئی مذہب ہو ہی نہیں سکتا۔ ان کا مذہب ہی نفرت ہے۔‘‘ وہ عزم ظاہر کرتے ہیں کہ ’’کم از کم میں اپنے مذہب، اپنے ملک، اپنے سماج کو اس کھر پتوار سے ضرور بچاؤں گا۔ پوری دنیا میں لوگ ہنس رہے ہیں۔ حیران ہو رہے ہیں کہ ہندوستان کو ہو کیا گیا ہے، یہ تو اتنی پرانی تہذیب ہے۔‘‘
آر ایس ایس نظریات کے حامل لوگوں کے اندر موجود خوف کا ذکر بھی پون کھیڑا اپنی ویڈیو میں کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’اتنا ڈر کہ سانتا کلاؤز کی ٹوپی سے خوفزدہ ہو گئے۔ خیر، ٹوپی کی سیاست تو ’صاحب‘ نریندر مودی جی کرتے رہے ہیں۔ آج سے نہیں، لگاتار کر رہے ہیں۔ کپڑوں سے پہچاننا، شمشان، قبرستان، ٹوپی... یہی سب باتیں انھوں نے سیکھیں، یہی سب باتیں یہ سکھا رہے ہیں۔‘‘ وہ آگے کہتے ہیں کہ ’’(آج) صبح صبح خود چرچ ضرور چلے گئے۔ ’اس دورِ سیاست کا اتنا سا فسانہ ہے/ بستی بھی جلانی ہے اور ماتم بھی منانا ہے‘۔ کیرالہ میں انتخاب ہے تو مودی جی آج چرچ چلے گئے۔ لیکن غنڈوں کو اپنے نہیں روک پائے، یا پھر روکنا ہی نہیں چاہتے۔‘‘
ویڈیو کے آخر میں کرسمس تہوار کا ذکر کرتے ہوئے پون کھیڑا کہتے ہیں کہ ’’یہ ایسی روایت ہے جسے سوامی وویکانند ’عیسو پرو‘ کے نام سے مناتے تھے، اور آج بھی ان کی یاد میں آج کے دن رام کرشن مشن پوری دنیا میں ’عیسو پرو‘، یعنی عیسیٰ مسیح کا یہ تہوار مناتے ہیں۔‘‘ یہ بیان کرنے کے بعد عزم ظاہر کرتے ہیں کہ ’’اس خوشحال روایت کو ’کھر پتوار‘ یا اس طرح کے زہریلے جو بیج آج آر ایس ایس نے بوئے ہیں، ان سے اپنی تہذیب کو، اپنے ملک کو بچائیں گے۔‘‘ آخر میں وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’میں دنیا بھر سے یہ کہنا چاہوں گا کہ اِن (کھر پتوار) کو دیکھ کر یہ مت سمجھیے کہ ہندو ایسے ہوتے ہیں، یا ہندوستانی باشندے ایسے ہوتے ہیں۔ جی نہیں، یہ بہت کم تعداد میں ہیں، یہ وزیر اعظم کے غنڈے ہیں، اور ان سے نمٹنا ہم جانتے ہیں۔ کئی سالوں سے ہم ان سے نمٹ رہے ہیں۔ آگے بھی نمٹیں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔