’مودی حکومت برج بھوشن کو تحفظ فراہم کرنا کب بند کرے گی؟‘ دہلی پولیس کی چارج شیٹ پر کانگریس کا سوال

کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ پی ایم مودی اپنی خاموشی توڑیں اور جنسی استحصال کے ملزم رکن پارلیمنٹ برج بھوشن کو بی جے پی سے باہر کریں۔

<div class="paragraphs"><p>سپریا شرینیت، تصویر&nbsp;@INCIndia</p></div>

سپریا شرینیت، تصویر@INCIndia

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سابق صدر برج بھوشن سنگھ پر لگے جنسی استحصال کے الزامات کو لے کر دہلی پولیس کی چارج شیٹ سامنے آنے کے بعد کانگریس نے مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پارٹی ترجمان سپریا شرینیت نے کہا کہ ’’دہلی پولیس نے اپنی چارج شیٹ میں برج بھوشن سنگھ پر جنسی استحصال، پیچھا کرنے اور ڈرانے دھمکانے کے الزامات عائد کیے ہیں۔ پولیس نے عدالت سے برج بھوشن سنگھ کے خلاف مقدمہ چلانے اور سزا دینے کی کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔‘‘ کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ ’’دہلی پولیس کی چارج شیٹ سامنے آنے کے بعد برج بھوشن سنگھ کو گرفتار کیا جائے۔ وزیر اعظم مودی اپنی خاموشی توڑیں اور رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کو بی جے پی سے باہر کریں۔‘‘

سپریا شرینیت کا کہنا ہے کہ دہلی پولیس نے اپنی چارج شیٹ میں چھ کھلاڑیوں اور 9 لوگوں کی گواہی اور ثبوتوں کی بنیاد پر برج بھوشن سنگھ پر جنسی استحصال، پیچھا کرنے، دھمکی دینے، ڈرانے کے سنگین الزامات لگائے ہیں۔ لیکن افسوسناک ہے کہ حکومت کے ذریعہ جنوری 2023 میں میری کوم کی صدارت میں تشکیل چھ اراکین کی اوور سائٹ کمیٹی نے انہی الزامات کو نظر انداز کر دیا گیا۔ خاتون پہلوانوں نے کمیٹی کے سامنے برج بھوشن سنگھ کے خلاف جنسی استحصال کے الزامات عائد کیے تھے، لیکن کمیٹی نے اسے نظر انداز کر دیا۔ اتنا ہی نہیں، کمیٹی نے وزارت کھیل کو سونپی رپورٹ میں بھی برج بھوشن کے خلاف لگے الزامات پر خاموشی اختیار کر لی۔ ساکشی ملک، ونیش پھوگاٹ، سنگیتا پھوگاٹ، بجرنگ پونیا جیسے پہلوان جنتر منتر پر آ کر مظاہرہ کرنے کے لیے مجبور ہوئے۔ مظاہرہ کے دوران پہلوانوں کو گالیاں دی گئیں، ان کے ساتھ ہاتھا پائی کی گئی، پہلوانوں کو سڑکوں پر گھسیٹا گیا۔ بے عزت ہو کر پہلوان جب اپنے تمغے گنگا میں بہانے چلے گئے تب بھی حکومت نے کوئی اپیل نہیں کی۔


سپریا شرینیت کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم مودی، مودی حکومت اور بی جے پی کا تحفظ لگاتار ملزم برج بھوشن کو ملتا رہا ہے۔ وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور بی جے پی صدر کا اخلاقی دیوالیہ پن اس ملک کی بیٹیاں دیکھ رہی ہیں، کیونکہ اگر ان میں ذرا سی بھی اخلاقیات ہوتی تو وہ ملزم کو نہیں بلکہ بیٹیوں کو تحفظ دیتے۔ کانگریس لیڈر نے وزیر اعظم مودی سے سوال پوچھا کہ کیا برج بھوشن سنگھ پر چارج شیٹ آنے کے بعد بھی حکومت اپنی خاموشی نہیں توڑے گی؟ کیا وزیر اعظم مودی اب بھی کچھ نہیں بولیں گے؟ مودی جی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کو پارٹی سے کب نکالیں گے؟ برج بھوشن سنگھ کی گرفتاری کب ہوگی؟ مودی حکومت برج بھوشن سنگھ کو تحفظ دینا کب بند کرے گی؟

اس درمیان کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی ایک ٹوئٹ کر مرکز کی مودی حکومت کو برج بھوشن معاملے میں تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’قانون اور اخلاقیات بتاتے ہیں کہ خواتین کے ساتھ ظلم کرنے والے ملزم کو اس کے عہدہ سے ہٹایا جائے، غیر جانبدارانہ جانچ ہو، گرفتار ہو اور عدالت میں اسے سزا دلوائی جائے۔ لیکن بی جے پی حکومت میں ملک کا وقار بڑھانے والی خاتون کھلاڑیوں کے ساتھ ظلم کرنے والے ملزم کو بچایا کیوں جاتا ہے، معاملے کو دبایا کیوں جاتا ہے، جانچ میں معاملے کو رفع دفع کیوں کیا جاتا ہے؟ پوری حکومت اس معاملے میں خاموش کیوں ہے؟ ملزم ابھی تک بی جے پی میں کیوں ہے اور کوئی کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔