جب پران پرتشٹھا بی جے پی کا پروگرام ہے تو دیگر پارٹیوں کے لیڈران کیوں جائیں: سوامی پرساد موریہ

سوامی پرساد نے کہا کہ انڈیا اتحاد دیش بچاؤ بی جے پی ہٹاؤ، جمہوریت بچاؤ بی جے پی ہٹاؤ، آئین بچاؤ بی جے پی ہٹاؤ کی بنیاد پر قائم ہوا ہے، اس میں شامل پارٹیاں اتحاد کو مضبوط کرنے میں مصروف ہیں۔

سوامی پرساد موریہ، تصویر آئی اے این ایس
سوامی پرساد موریہ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

جونپور: اتر پردیش کے سابق کابینہ وزیر اور سماجوادی پارٹی کے لیڈر سوامی پرساد موریہ نے کہا ہے کہ 22 جنوری کو رام مندر کی پران پرتشٹھا میں کون آئے گا کون نہیں آئے گا، اگر یہ بی جے پی کے لوگ طے کریں گے یا ٹرسٹ کے چیئرمین طے کریں گے تو ظاہر ہے کہ یہ عام لوگوں کا پروگرام نہیں ہے، عقیدت مندوں کا پروگرام نہیں ہے، نہ ہی بھگوان رام کو ماننے والوں کا پروگرام ہے۔ یہ بی جے پی کا پروگرام ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ بی جے پی کے ذریعے منتخب لوگوں کی فہرست ٹرسٹ کو بھیجی جاتی ہے اور ٹرسٹ کے لوگ انہی لوگوں کو دعوت نامہ بھیج رہے ہیں۔

جونپور کے ایک روزہ دورے پر آئے سوامی پرساد موریہ نے کہا کہ اگر یہ عام لوگوں کا یا حکومت کا پروگرام ہوتا تو کم از کم صدر جمہوریہ کو اپنے طور پر ضرور بلایا جاتا۔ ان کو تو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح میں بھی نہیں بلایا گیا تھا۔ رام للا کی پران پرتشٹھا میں بھی ان کو نہیں بلایا جاتا۔ وہ تو جب اس پر جم کر تنقید ہوئی اور لوگوں نے بی جے پی کو غلط بولنا شروع کیا تو صدر جمہوریہ کو دعوت نامہ بھیجا گیا۔ ہمارے چاروں شنکراچاریہ بھی اس پروگرام میں شامل نہیں ہو رہے ہیں۔ یہ کوئی مذہبی پروگرام نہیں ہے بلکہ بی جے پی کا ذاتی پروگرام ہے۔ جب یہ بی جے پی کا پروگرام ہے تو دیگر پارٹیوں کے لیڈران اس میں بھلا کیوں جائیں؟


سوامی پرساد موریہ نے راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا پر بھی بات کی اور کہا کہ راہل گاندھی کی یاترا پہلے بھی چل رہی تھی اور اب دوسرے مرحلے کی پھر شروع ہوئی ہے۔ ظاہر ہے کہ ملک کے مفاد میں راہل گاندھی کا اٹھایا گیا یہ قدم لائقِ تحسین ہے۔ راہل گاندھی اگر چاہیں گے تو سماج وادی پارٹی کے لیڈر بھی ان کے ساتھ کھڑے دکھائی دیں گے۔

انڈیا اتحاد پر بات کرتے ہوئے سوامی پرساد موریہ نے کہا کہ یہ اتحاد بلا شرط دیش بچاؤ بی جے پی ہٹاؤ، جمہوریت بچاؤ بی جے پی ہٹاؤ، آئین بچاؤ بی جے پی ہٹاؤ کی بنیاد پر قائم ہوا ہے۔ اس میں کسی بھی پارٹی کے لیڈر نے اپنی انا کو نہیں آنے دیا بلکہ سبھی لوگوں نے جھک کر انڈیا اتحاد کو مضبوط کرنے کا عمل آگے بڑھایا اور بڑھا رہے ہیں۔ انڈیا اتحاد میں سبھی کے لیے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔ جہاں تک بات رہی مایاوتی کی تو اگر وہ انڈیا الائنس میں آنا چاہتی ہیں تو ان کا استقبال ہے۔ وہ ایک سینئر لیڈر اور چار بار کی وزیر اعلیٰ ہیں۔ یقینی طور پر وہ سیاسی نفع و نقصان بھی خوب جانتی ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ قبل از وقت وہ مناسب فیصلہ لے لیں گی۔


سوامی پرساد موریہ نے آئندہ لوک سبھ انتخاب کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ 2024 میں بی جے پی کی الوداعی طے ہے۔ یہ پہلی ایسی پارٹی ہے جو ملک کو بیچنے میں لگی ہوئی ہے۔ اس نے ملک کے تمام بندرگاہ بیچ دیے، ریلوے پلیٹ فارم بیچ دیے، ٹرینیں بیچ دیں، تمام سرکاری محکموں کو پرائیویٹ کمپنیوں کے حوالے کر رہی ہے۔ ملک کی سب سے بڑی کمپنی ایل آئی سی کو فروخت کر دیا۔ موریہ نے مزید کہا کہ بی جے پی جمہوریت کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران کے خلاف ای ڈی، سی بی آئی، انکم ٹیکس کا استعمال کر ان کی آواز دبائی جا رہی ہے۔ ظاہر ہے یہ سبھی اعمال بی جے پی کا خاتمہ کریں گے اور 2024 میں اس کو رخصت کرنے کا پیش خیمہ بن جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔