جب کشمیریوں کی بات ہوتی ہے تو دوہرا معیار اختیار کیا جاتا ہے: محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ ’’میں عدالت کے حق آزادی پر برہمی ظاہر کرنے پر متفق ہوں لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ برہمی یکطرفہ ہے کیونکہ سینکڑوں کشمیری اور صحافی بے بنیاد الزامات پر جیلوں میں بند ہیں۔‘‘

محبوبہ مفتی، تصویر یو این آئی
محبوبہ مفتی، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ میں عدالت عظمیٰ کی طرف سے حق آزادی پر برہمی ظاہر کرنے پر متفق ہوں لیکن جب بات کشمیریوں کی ہوتی ہے تو دوہرا معیار اپنایا جاتا ہے۔ انہوں نے ان باتوں کا اظہار ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کی ضمانتی عرضی کو ممبئی ہائی کورٹ کی طرف سے رد کرنے پر عدالت عظمیٰ کی برہمی کے رد عمل میں اپنے ایک ٹوئٹ میں کیا۔

موصوفہ نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ 'میں عدالت عظمیٰ کے حق آزادی پر برہمی ظاہر کرنے پر متفق ہوں لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ برہمی یکطرفہ ہے کیونکہ سینکڑوں کشمیری اور صحافی بے بنیاد الزامات پر جیلوں میں بند ہیں۔ ان کی سنوائی تک نہیں ہوتی ہے عدالتی حکمناموں کی بات ہی نہیں ہے۔ ان کی آزادی کے لئے برہمی کا مظاہرہ کیوں نہیں کیا جاتا ہے'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔