وہاٹس ایپ نے ہندوستان میں 23 لاکھ اکاؤنٹس پر پابندی عائد کی، لیکن کیوں؟

میٹا کی ملکیت والے وہاٹس ایپ نے ہفتہ کے روز ایک بیان میں کہا کہ اس نے نئے آئی ٹی ایکٹ 2021 پر عمل کرتے ہوئے اگست ماہ میں ہندوستان میں 23 لاکھ سے زیادہ اکاؤنٹس پر پابندی لگا دی ہے۔

واٹس ایپ / آئی اے این ایس
واٹس ایپ / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

میٹا کی ملکیت والے وہاٹس ایپ نے ہفتہ کے روز ایک بیان میں کہا کہ اس نے نئے آئی ٹی ایکٹ 2021 پر عمل کرتے ہوئے اگست ماہ میں ہندوستان میں 23 لاکھ سے زیادہ اکاؤنٹس پر پابندی لگا دی۔ میسجنگ پلیٹ فارم، جس کے ملک میں تقریباً 50 کروڑ صارفین (تھرڈ پارٹی ڈاٹا کے مطابق) ہیں، ہندوستان میں اگست ماہ میں 598 شکایتی رپورٹ حاصل ہوئی اور ’کارروائی‘ ریکارڈ 27 تھی۔

کمپنی کے ایک ترجمان نے کہا کہ ’’گزشتہ کچھ سالوں میں ہم نے اپنے پلیٹ فارم پر اپنے صارفین کو محفوظ رکھنے کے لیے آرٹیفیشیل انٹلیجنس اور دیگر جدید تکنیک، ڈاٹا سائنسدانوں اور ماہرین میں لگاتار سرمایہ کاری کی ہے۔ آئی ٹی ایکٹ 2021 کے مطابق وہاٹس ایپ نے اگست ماہ میں 2.3 ملین (2328000) سے زیادہ اکاؤنٹس پر پابندی لگا دی۔


پلیٹ فارم نے جولائی میں ہندوستان میں تقریباً اتنے ہی قابل اعتراض اکاؤنٹس پر پابندی لگا دی تھی۔ جدید آئی ٹی ایکٹ 2021 کے تحت چیف ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم، جس میں پانچ ملین سے زیادہ صارفین ہیں، انھیں ماہانہ تعمیل رپورٹ شائع کرنا ہوتا ہے۔

اس بیچ، انسٹینٹ میسجنگ ایپ وہاٹس ایپ کی رازداری پالیسی کو چیلنج پیش کرنے والی سماعت کے دوران، مرکز نے اس ہفتہ سپریم کورٹ کو بتایا کہ متنازعہ نجی ڈاٹا تحفظ (پی ڈی پی) بل 2019 کو واپس لے لیا گیا ہے اور ایک وسیع ڈاٹا تحفظ بل تیار کیا جا رہا ہے۔ اگست میں مرکز نے اس بل کو واپس لے لیا جس میں گزشتہ تین سالوں میں 81 ترمیم دیکھے گئے ہیں، جس کا مقصد ایک نیا، بہتر بل پیش کرنا ہے جو وسیع قانونی ڈھانچے میں فٹ بیٹھتا ہے اور اربوں شہریوں کا ڈاٹا محفوظ کرتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔