کیا ہے چارہ گھوٹالہ؟

اربوں روپے کے چارہ گھوٹالے معاملہ میں قصور وار قرار دیئے گئے آر جے ڈی کے صدر لالو یادو سمیت 16 ملزمان کو سی بی آئی کی خصوصی عدالت سے سزا سنائی جانے والی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

متحدہ بہار کا زیر بحث چارہ گھوٹالہ سرکاری خزانے سے 900 کروڑ روپے غلط طریقے سے نکالے گئے۔ محکمہ مویشی پروری سے منسلک اس گھوٹالہ میں محکمہ کے افسران اور ٹھیکیداروں نے سیاسی ملی بھگت کے ساتھ غیر قانونی طریقہ سے مختلف خزانوں سے رقم نکالی۔ جانچ کے بعد گھوٹالہ کا پردہ فاش ہوا اور ابتدا میں چھوٹے موٹے معاملہ سامنے آئے۔ اس وقت کے وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو پر بھی جانچ کے بعد الزامات عائد ہو گئے۔ گھوٹالہ بڑھتے بڑھتے 900 کروڑ روپے تک جا پہنچا۔ سال 1994 میں گملا، رانچی، پٹنہ، ڈورنڈا اور لوہردگہ سمیت کئی ضلعوں کی ٹریزریوں سے فرضی بلوں کے ذریعہ کروڑوں روپے کے مبینہ اخراج کا انکشاف ہونے کے بعد پولس نے معاملہ درج کیا تھا۔

پولس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سرکاری ٹریزریوں اور محکمہ مویشی پروری کے کئی ملازمین، ٹھیکیداروں اور سپلائروں کو حراست میں لے لیا۔ اس کے بعد مختلف اضلاع میں تقریباً درجن بھر مجرمانہ مقدمات درج کیے گئے۔ کچھ دنوں بعد گھوٹالے کی جانچ سی بی آئی کو سونپ دی گئی۔ سی بی آئی جانچ میں سامنے آیا کہ مویشیوں کے چارے، ادویات وغیر کی سپلائی کے نام پر افسران نے برسوں تک ٹریزریوں سے کروڑوں روپے کے فرضی بلوں سے ادائیگی کی۔

سی بی آئی نے اس معاملے میں 15 مئی 1996 کو ایف آئی آر درج کرائی تھی اور 28 مئی 2004 کو چارج شیٹ دائر ہوئی تھی۔ اس معاملہ میں 26 ستمبر 2005 کو الزامات طے کئے گئے تھے۔

سی بی آئی کا کہنا ہے کہ اس کے پاس اس معاملے کے پورے ثبوت ہیں کہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو کو نہ صرف اس معاملہ کی معلومات تھی بلکہ خود ریاست کےوزارت داخلہ کے طور پر کئی بار پیسوں کے اخراج کی اجازت دی۔ سی بی آئی جانچ شروع ہونے کے بعد چارہ گھوٹالہ معاملہ میں بڑے پیمانے پر گرفتاریاں عمل میں آئیں اور چھاپہ ماری بھی کی گئی۔ سی بی آئی نے لالو پرساد یادوکے خلاف فرد جرم داخل کر دیا جس کے بعد انہیں وزیر اعلیٰ کے عہدے سے اسعفیٰ دینا پڑا۔ انہیں گرفتا ر کر لیا گیا ، بعد میں انہیں سپریم کورٹ سے ضمانت لینی پڑی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
رانچی کی خصوصی سی بی آئی عدالت میں 3 جنوری کو پیشی پر پہنچے لالو پرساد یادو

واضح رہے اربوں روپے کے چارہ گھوٹالے معاملہ میں قصور وار قرار دیئے گئے آر جے ڈی کے صدر لالو یادو سمیت 16 ملزمان سی بی آئی کی خصوصی عدالت سے سزا سنائی جانے والی ہے۔ سی بی آئی کے خصوصی جج شیو پال سنگھ نے کہا کہ سزا کے نکات پرحروف تہجی کے مطابق چار چار کی تعداد میں سماعت کی جائے گی۔ یادو کے وکیل پربھات کمار کہہ چکے ہیں کہ اس معاملہ میں مجرم قرار دیئے گئے 16 ملزمان ہیں اس لئے عدالت سے آٹھ آٹھ کی تعداد میں سماعت کرنے کی درخواست کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Jan 2018, 11:40 AM