کیا ہے کانگریس کا انقلابی قدم ’ کم از کم انکم ضمانت‘

راہل گاندھی نے چھتتيس گڑھ میں ایک جلسہ عام میں یہ اعلان کیا کہ اگر 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس پارٹی اقتدار میں آتی ہے، تو ملک کے غریبوں کو کم از کم انکم کی ضمانت کو یقینی بنائے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

  • يونيورسل بنیادی انکم یا يو بی آئی ایک ميادی، باقاعدہ اور غیر مشروط ملنے والا پیسہ ہے، کانگریس نے اسے صرف غریبوں کے لئے کم از کم انکم ضمانت کا نام دیا ہے۔
  • کم از کم انکم گارنٹی اسکیم منریگا کے تحت کام کے بدلے ملنے والے پیسے سے مختلف منصوبہ ہے، اس منصوبہ میں غریبوں کو کوئی کام کرنے کی ذمہ داری نہیں ہے۔
  • سن 2011-12 میں ایک اندازے کے مطابق ملک میں تقریباً 27 کروڑ لوگ غربت کے دائرہ میں آتے تھے، غربت کی تشریح اس بنیاد پر مقرر کی گئی تھی کہ یہ لوگ اگر گاؤں میں رہتے ہیں تو 816 روپے فی مہینہ اور شہر میں رہتے ہیں تو 1000 روپے ماہانہ نہیں کما پاتے ہوں۔
  • کانگریس نے ابھی اس منصوبہ کی تفصیلی معلومات اشتراک نہیں کی ہے، لہذا اس اسکیم پر خرچ ہونے والے پیسے کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔
  • ویسے اگر موٹے طور پر مانیں کہ ملک کی 75 فیصد آبادی کو فی شخص ہر سال 6450 روپے ادا کیا جائے گا تو اس پر ملک کی کل جی ڈی پی کا 4.2 فیصد خرچ ہو گا، یہ اندازہ 2016-17 کے اقتصادی سروے میں لگایا گیا تھا، اگر 2011-12 کے مطابق فی شخص 7620 روپے فی سال دیا گیا تو اس پر جی ڈی پی کا 4.9 فیصد خرچ ہوگا۔
  • فی الحال حکومت کے پاس اس منصوبہ کو موجودہ منصوبوں کے ساتھ نافذ کرنے کے وسائل نہیں ہیں، موجودہ منصوبوں پر فی الحال جی ڈی پی کا تقریبا 5 فیصد خرچ آتا ہے، یہ اندازہ بھی 2016-17 کے اقتصادی سروے میں لگایا گیا تھا۔
  • اقتصادی سروے نے يونيورسل بنیادی انکم کے لئے روپے جمع کرنے کے لئے جو تجویز پیش کی تھی اس میں مڈل اور ہائی کلاس کو دی جانے والی رسوئی گیس سبسڈی اور ہوائی جہازوں کے ایندھن کے ساتھ ہی سونے اور کھاد پر دی جانے والی سبسڈی بھی ختم کرنے کا مشورہ تھا۔
  • فی الحال کسی بھی ملک میں يونيورسل بنیاد انکم کی منصوبہ بندی لاگو نہیں ہے، لیکن امریکہ کے الاسکا میں 1982 سے وہاں کے شہریوں کو (اس میں بچے بھی شامل ہیں) مستقل طور پر منافع (ڈیویڈند) دیا جاتا ہے، یہ منافع حکومت کو کانکنی سے ہونے والی آمدنی میں سے دیا جاتا ہے، اس منصوبہ کے تحت 2014 میں فی شخص 1884 ڈالر اور 2015 میں 2072 ڈالر دیئے جاتے ہیں۔
  • کچھ اور ممالک نے بھی اس اسکیم کو پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر شروع کیا ہے۔
  • مدھیہ پردیش میں بھی جون 2011 سے مئی 2012 کے درمیان 8 گاؤں میں بالغوں کے لیے 200 روپے فی مہینہ اور بچوں کو 100 روپے فی مہینہ دینے کی منصوبہ بندی شروع کی گئی تھی۔
  • اس پائلٹ منصوبہ بندی کے بعد دیکھا گیا کہ بنیادی انکم والے دیہات میں ٹوائلٹ کی سہولیات بڑھیں، روشنی اور باورچی خانے سے متعلق آسانیوں میں بھی بہتری آئی، گاڑی، ٹی وی، کیبل کنکشن، فرنیچر اور کھان پان میں بھی بہتری آئی۔
  • اسکولوں میں طالب علموں کی تعداد بھی بڑھی، خاص طور سے لڑکیوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا۔ اسکول چھوڑنے والے بچوں کی تعداد میں کمی آئی، بچہ مزدوری کم ہوئی اور بچوں کی پرورش بھی خاطر خواہ اثر دیکھنے میں ملا۔

اس پائلٹ پروجیکٹ کے دوران ان دیہات میں دوسرے فلاح و بہبود کے منصوبہ کا فائدہ بھی ساتھ ساتھ ملتا رہا تھا، ان منصوبوں میں پی ڈی ایس وغیرہ شامل ہیں، ایسے میں اس پائلٹ پروجیکٹ سے یہ نتیجہ نہیں نکلا کہ نقد سبسڈی صحیح ہے یا يونيورسل بنیادی انکم۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Jan 2019, 3:09 PM