مغربی بنگال کے مشہور سماجی خدمت گار پیرزادہ امین نے کانگریس کی رکنیت اختیار کی

پون کھیڑا نے کہا کہ پیرزادہ امین مغربی بنگال کے شہرت یافتہ خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، جس کا اثر مغربی بنگال کے ساتھ ساتھ اڈیشہ اور تریپورہ میں بھی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پیرزادہ امین کا کانگریس میں استقبال کرتے ہوئے پارٹی کے سینئر لیڈر پون کھیڑا، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/GAMIR_INC">@GAMIR_INC</a></p></div>

پیرزادہ امین کا کانگریس میں استقبال کرتے ہوئے پارٹی کے سینئر لیڈر پون کھیڑا، تصویر@GAMIR_INC

user

قومی آواز بیورو

مغربی بنگال کے مشہور و معروف سماجی خدمت گار پیرزادہ امین نے ہفتہ کے روز کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی۔ پارٹی کے جنرل سکریتری اور ریاستی انچارج غلام احمد میر، میڈیا و تشہیر محکمہ کے سربراہ پون کھیڑا، ریاستی صدر شبھنکر سرکار، مہیلا کانگریس کی ریاستی صدر سبرتا دتہ نے انھیں کانگریس کا پٹکا پہنا کر پارٹی میں شامل کرایا۔

اس موقع پر پون کھیڑا نے کہا کہ پیرزادہ امین مغربی بنگال کے شہرت یافتہ خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، جس کا اثر مغربی بنگال کے ساتھ ساتھ اڈیشہ اور تریپورہ میں بھی ہے۔ مسلم نشاۃ ثانیہ میں ان کے خاندان نے اہم کردار نبھایا ہے اور سماج میں تعلیم کو فروغ دینے کے لیے قابل ذکر کام کیا ہے۔ مسلم طبقہ کے درمیان طبی خدمات بہتر کرنے کے لیے انھوں نے اسپتال کھولے، تکنیکی ادارے قائم کیے اور تحقیقی کاموں میں بھی تعاون دیا ہے۔ کھیڑا نے پیرزادہ امین کا کانگریس میں استقبال کرتے ہوئے کہا کہ ان کا کنبہ سماج میں خیر سگالی اور امن بنائے رکھنے کی مثال رہا ہے۔ ان کے پردادا کا کانگریس پارٹی سے رشتہ رہا اور انھوں نے آزادی کی تحریک میں بھی سرگرم حصہ داری نبھائی تھی۔


ریاستی انچارج غلام احمد میر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پیرزادہ امین کا کنبہ کئی سالوں سے سماج و مذہب کے لیے سرگرمی کے ساتھ کام کرتا آ رہا ہے۔ گزشتہ کچھ مہینوں میں انھیں لگا کہ اب وقت آ گیا ہے جب مغربی بنگال کی عوام کے درمیان کانگریس کے پلیٹ فارم سے اپنی بات رکھی جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت دونوں ہی عوام کو یہ نہیں بتا پا رہی ہیں کہ انھوں نے ان کے لیے اب تک کیا کیا ہے۔ سچ یہ ہے کہ دونوں حکومتوں نے مفاد عامہ میں کوئی ٹھوس کام نہیں کیا ہے۔ پیرزادہ نوجوانوں کے درمیان خصوصی اثر رکھتے ہیں، اس لیے کانگریس کو امید ہے کہ ریاست کے لاکھوں نوجوان ان کی باتوں کو سنیں گے، ریاستی مسائل پر غور و خوض کریں گے اور ریاست کے مستقبل کے لیے درست پارٹی کا انتخاب کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔