مغربی بنگال الیکشن: کورونا کیسز میں اضافہ کے باوجود شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں

الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باوجود انتخابی شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن
user

یو این آئی

کولکاتا: الیکشن کمیشن نے آج مغربی بنگال کی سیاسی جماعتوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد واضح کردیا ہے کہ بنگال سمیت ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اضافے کے باوجود بنگال میں الیکشن کے شیڈول میں کوئی ردو بدل نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی کسی قسم کی نئی پابندی عاید کی جائے گی۔صر ف سیاسی جماعتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کورونا پروٹوکول پر سختی سے عمل کریں اور کم سے کم بھیڑ جمع کریں، ماسک اور سنیٹائزر کا استعمال لازمی طور پر کریں۔

آج دوپہر ریاستی الیکشن کمیشن دفتر میں کل جماعتی میٹنگ ہوی جس میں ترنمول کانگریس نے بقیہ تین مرحلے کی پولنگ کو ایک دن میں کرانے کی تجویز پیش کی۔جب کہ بائیں محاذ نے کورونا وائرس کے پیش نظر بڑی بڑی ریلیوں پر پابندی عاید کرنے کی سفارش کی تھی جب کہ بی جے پی نے کہاکہ کورونا پرٹوکول پر سختی سے عمل کو لازمی کیا جائے تمام نمائندوں کی گفتگو سننے کے بعد کمیشن نے واضح کیا کہ حسب شیڈول انتخاب مکمل کرانے ان کی ترجحیات میں شامل ہے اور انتخابی مہم پر کوئی پابندی نہیں ہوگی اور نہ ہی آٹھ مرحلوں میں کوئی کٹوتی ہوگی۔


ریاستی الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو واضح ہدایت دی کہ سیاسی جلسو، روڈ شوز اور پروگراموں کے درمیان کورونا پروٹوکول پر سختی سے عمل کیا جائے۔ماسک اور معاشرتی فاصلے کو لازمی کیا جائےاور کم سے کم بھیڑ جمع کی جائے۔ میٹنگ کے دوران ترنمول کانگریس نے پانچواں مرحلے کے بعد باقی تینوں مرحلوں کو ایک ساتھ کرنے کی تجویز پیش کی۔جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے تجویز پیش کی کہ الیکشن جاری رہنا چاہئے اور کوویڈ۔19 پروٹوکول کی سختی سے پیروی کی جانی چاہئے۔ متحدہ محاذ نے انتخابی مہم بند کرنے کی اپیل کی تھی۔تین گھنٹے تک چلی اس میٹنگ میں کمیشن نے واضح کیا کہ کوویڈ 19 وبائی امراض سے بچاؤ کے لئے حفاظتی پروٹوکول پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔ کوئی نئے قوانین نافذ نہیں کیے جائیں گے اور نہ ہی کوئی پابندی عائد ہوگی۔

ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈر پارتھوچٹرجی نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ چھٹے، ساتویں اور آٹھویں مرحلے کے انتخابات بیک وقت منعقد ہوں گے۔ تاہم، ہم نے یہ بھی کہا ہے کہ تشہیر پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تقریبا تمام افسران انتخابات کی وجہ سے ڈیوٹی میں مصروف ہیں اور کورونا19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ملازمین کی تعداد کم ہے۔ پولیس اہلکار بھی انتخابی ڈیوٹی میں مصروف ہیں۔


بی جے پی کے نمائندے سوپن داس گپتا نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے مرکزی فورسیس کی جگہ ریاستی پولس کے ذریعہ انتخابات کرانے کی تجویز پیش کی تھی لیکن ہم نے واضح کردیا ہے کہ مرکزی فورسیس کے علاوہ انتخابات نہیں ہوسکتے ہیں۔ریاستی پولس کے بھروسے انتخابات منعقد نہیں کرائے جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب تک جس طرح سے انتخابات ہوئے ہیں اس کے لئے کمیشن مبارکباد کا مستحق ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ کورونا پروٹوکول پر عمل درآمدکے ساتھ انتخابات مکمل ہوں۔ بی جے پی نے کمیشن سے مطالبہ کیا کہ مرکزی فورسیس کو شناختی کارڈ چیک کرنے کے اختیارات دینی چاہیے۔سواپن داس گپتا نے کہا کہ ہم نے کمیشن کے سامنے قانون بھی پیش کیا کہ مرکزی فورسیس کو شناختی کارڈ چیک کرنے کا اختیار ہے۔

خیال رہے کہ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے الزام عاید کیا تھا کہ مرکزی فورسیس کے جوان شناختی کارڈ چیک کرنے کے نام پر ووٹروں کو دھمکارہے ہیں۔اس کے بعد الیکشن کمیشن نے مرکزی فورسیس کے جوانوں پر شناختی کارڈ چیک کرنے پر پابندی عاید کردی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔