جموں و کشمیر میں موسم کا مزاج بدلا، درجہ حرارت میں معمول سے زیادہ اضافہ، کئی جگہوں پر لُو جسیی حالت
سری نگر اور کپواڑہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32.6 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا جو بالترتیب 4.8 ڈگری اور 4.1 ڈگری سے زیادہ ہے۔ وہیں سیاحتی مقام پہلگام میں بھی درجہ حرارت 27.2 ڈگری تک پہنچ گیا ہے۔
جموں و کشمیر میں اچانک موسم کا مزاج بدل گیا ہے۔ وادی میں کئی جگہوں پر لُو جیسی حالت پیدا ہو گئی ہے، جہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے کافی زیادہ درج کیا گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق وادی کے کچھ اہم مقامات پر درجہ حرارت معمول سے 3 سے 6 ڈگری تک اوپر درج کیا گیا۔
سری نگر اور کپواڑہ میں سب سے زیادہ گرمی کا سامنا ہے۔ یہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32.6 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا جو بالترتیب 4.8 ڈگری اور 4.1 ڈگری معمول سے زیادہ تھا۔ قاضی گنج میں درجہ حرارت 32.2 ڈگری درج کیا گیا جو 5.7 ڈگری اوپر، جبکہ کوکر ناگ میں 30.8 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا جو معمول سے 5.3 ڈگری زیادہ رہا۔
سیاحتی مقام پہلگام میں بھی درجہ حرارت 27.2 ڈگری تک پہنچ گیا ہے جو معمول سے 3.3 ڈگری زیادہ اور گلمرگ میں 23.8 ڈگری رہا جو معمول سے 5.2 ڈگری زیادہ تھا۔ لداخ علاقے میں بھی گرم موسم درج کیا گیا۔ لیہہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 25.6 ڈگری جبکہ کارگل میں 29.1 ڈگری درج کیا گیا۔
موسم سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ درجہ حرارت میں اس غیر معمولی اضافے کی وجہ لمبے وقت سے خشک موسم ہے۔ انہوں نے وارننگ دی ہے کہ اگر موجودہ موسمی نظام میں کوئی تبدیلی نہیں آئی تو آنے والے ہفتے میں بھی گرمی کا اثر بنا رہ سکتا ہے۔
وہیں دوسری طرف یہ خبر تھی کہ جلد ہی وشینو دیوی یاترا پھر سے شروع ہونے والی ہے لیکن ایسا نہیں ہوا اور خراب موسم کے پیش نظر یہ یاترا پھر سے معطل کر دی گئی ہے۔ شری ماتا ویشنو دیوی شائن بورڈ نے 19 دنوں کے تعطل کے بعد یاترا کو آج سے پھر شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن خراب موسم کے اندیشے کو دیکھتے ہوئے یاترا کو اگلے حکم تک روک دیا گیا ہے۔ اس سے کٹرا میں پہنچے کئی عقیدت مند مایوس نظر آئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔