ہم پارلیمنٹ میں مودی چالیسہ کے لیے نہیں بیٹھیں گے، ہم اجلاس کے ایجنڈے کا مطالبہ کریں گے: کانگریس

جئے رام رمیش نے کہا کہ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کی جانکاری پہلے سے دی جاتی ہے، لیکن ہمیں کوئی معلومات نہیں، ہم اجلاس میں حصہ لینا چاہتے ہیں، لیکن اس میں عوامی ایشوز پر بھی بحث ہونی چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>جئے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

جئے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس 18 ستمبر سے 22 ستمبر تک منعقد ہونے والا ہے۔ اس سلسلے میں کانگریس نے اپنی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ کانگریس نے صاف لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ اس پارلیمانی اجلاس میں کانگریس اراکین پارلیمنٹ ’مودی چالیسہ‘ کے لیے نہیں بیٹھیں گے، بلکہ عوامی ایشوز پر بحث کا مطالبہ کریں گے۔

دراصل کانگریس پارلیمانی پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی کی قیادت میں 5 ستمبر کو پارلیمانی اسٹریٹجک گروپ کی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ کے بعد کانگریس لیڈران جئے رام رمیش اور گورو گگوئی نے پریس کانفرنس کر مرکز کی مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ کانگریس نے مرکزی حکومت پر پارلیمانی اجلاس کے ایجنڈے سے متعلق ملک کو تاریکی میں رکھنے کا الزام لگایا۔


کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس (کے ایجنڈے) کی جانکاری پہلے سے دی جاتی ہے، لیکن ہمیں اس سلسلے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔ ہم اجلاس میں حصہ لینا چاہتے ہیں، لیکن اس میں عوامی ایشوز پر بھی بحث ہونی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم پی ایم مودی چالیسہ کے لیے نہیں بیٹھیں گے۔ کیا ہم وزیر اعظم کی تعریف و توصیف کرنے اور واہ واہی کے لیے ہیں؟ ہم حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ پارلیمنٹ کے ایجنڈے کی جانکاری دی جائے۔ جیسا 5 اگست 2019 کو ہوا (آرٹیکل 370 ہٹانے کا فیصلہ) ویسا نہ ہو۔‘‘

جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ ’’اس اجلاس کے موضوعات سے متعلق ہمارے پاس کچھ بھی جانکاری نہیں ہے۔ پارلیمنٹری بلیٹن میں جو کچھ چھپا ہے وہ بھی دیکھنے لائق ہے۔ اس میں چھپا ہے- 18 تاریخ گورنمنٹ بزنس، 19 تاریخ گورنمنٹ بزنس، 20 تاریخ گورنمنٹ بزنس، 21 تاریخ گورنمنٹ بزنس، 22 تاریخ گورنمنٹ بزنس۔ یہ کیا یکطرفہ توپ چلائی جا رہی ہے؟ ہمیں ایجنڈے کے بارے میں کچھ بھی جانکاری نہیں ہے۔ کوئی صلاح و مشورہ نہیں، کوئی بات چیت نہیں، کوئی تبادلہ خیال نہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔