’ایک ملک میں دو بھارت ہم قبول نہیں کریں گے‘، راہل گاندھی نے بیان کیا بھارت جوڑو یاترا کا تجربہ

راہل گاندھی بھارت جوڑو یاترا کے دوران مظلوم کنبوں سے بھی ملاقات کر رہے ہیں، اس کی مثال آج اس وقت دیکھنے کو ملی جب سماجی کارکن گوری لنکیش کی ماں اور بہن بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہوئیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا قافلہ پورے جوش و خروش کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور اس وقت کرناٹک میں ہے۔ اس یاترا کو شروع ہوئے ایک ماہ مکمل ہو گیا ہے، لیکن لوگوں کی بھیڑ کسی بھی طرح سے کم نہیں ہوئی ہے۔ اس درمیان راہل گاندھی لگاتار الگ الگ شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے ملاقات کر رہے ہیں اور اپنے تجربات سوشل میڈیا پر بیان بھی کر رہے ہیں۔ آج انھوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں جو تجربہ بیان کیا ہے وہ ملک میں ’دو بھارت‘ کی موجودی کا احساس کراتا ہے۔

آج کیے گئے اپنے ٹوئٹ میں راہل گاندھی نے لکھا ہے کہ ’’کل میں ایک خاتون سے ملا، ان کے کسان شوہر نے 50000 روپے کے قرض کی وجہ سے خودکشی کر لی۔‘‘ پھر وہ لکھتے ہیں ’’ایک بھارت: پونجی پتی متروں کو 6 فیصد سود پر قرض اور کروڑوں کی قرض معافی۔ دوسرا بھارت: کسانوں کو 24 فیصد سود پر قرض اور تکلیف سے بھری زندگی۔‘‘ اسی ٹوئٹ کے آخر میں لکھا گیا ہے ’’ایک ملک میں یہ ’دو بھارت‘، ہم قبول نہیں کریں گے۔‘‘


دراصل راہل گاندھی بھارت جوڑو یاترا کے دوران جن لوگوں سے ملاقات کر رہے ہیں، ان میں بیشتر کا تعلق غریب، بے روزگار اور مسائل سے نبرد آزما افراد ہیں۔ وہ مظلوم کنبوں سے بھی مل رہے ہیں جس کی مثال آج اس وقت ملی جب سماجی کارکن گوری لنکیش کے اہل خانہ بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہوئے۔ اس کی تصویر راہل گاندھی نے خود اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر بھی کی ہے۔ تصویر میں گوری لنکیش کی ماں اور بہن ان کے ساتھ دکھائی دے رہی ہیں۔

راہل گاندھی نے مذکورہ تصویر کے ساتھ کچھ الفاظ بھی لکھے ہیں جو اس طرح ہیں ’’گوری سچائی کے لیے کھڑی ہوئی، گوری بہادری کے لیے کھڑی رہی، گوری آزادی کے لیے ڈٹی رہی۔ میں گوری لنکیش اور ان کی طرح کے بے شمار لوگوں کے لیے کھڑا ہوں، جو ہندوستان کی سچائی روح کی نمائندگی کرتے ہیں۔ بھارت جوڑو یاترا ان کی ہی آواز ہے، جسے کبھی خاموش نہیں کیا جا سکتا۔‘‘


واضح رہے کہ گوری لنکیش کی پیدائش 29 جنوری 1962 کو کرناٹک میں ہوئی تھی۔ 5 ستمبر 2017 میں گوری لنکیش کو ان کے گھر کے باہر گولی مار کر موت کی نیند سلا دیا گیا تھا۔ ان کے والد پی لنکیش بھی کنڑ کے مشہور مصنف، شاعر اور صحافی تھے۔ وہ راج راجیشوری نگر واقع اپنے گھر پر ہی تھیں جب حملہ آوروں نے ان پر اندھا دھند گولیاں برسائی تھیں۔ ان کی موت موقع پر ہی واقع ہو گئی تھی۔ ان کے قتل کی سازش کا انکشاف کرنے میں پولیس کو تقریباً ڈیڑھ سال لگ گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔