ہارن، او کے، پلیز: راہل گاندھی کا ٹرک پر سفر اور ٹرک ڈرائیورس کے ساتھ سیر حاصل گفتگو، دیکھیں ویڈیو

راہل گاندھی نے بھارت جوڑو یاترا سے لوگوں کے ساتھ بات چیت کا جو سلسلہ شروع کیا تھا، وہ اب بھی جاری ہے، اسی ضمن میں انھوں نے دہلی-چنڈی گڑھ شاہراہ پر ٹرک میں سواری کی اور ٹرک ڈرائیورس سے گفتگو کی۔

user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پارٹی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ سے لوگوں کے ساتھ جو بات چیت کا سلسلہ شروع کیا تھا، وہ اب بھی جاری ہے۔ اسی ضمن میں گزشتہ دنوں راہل گاندھی نے دہلی-چنڈی گڑھ شاہراہ پر ٹرک میں سواری کی اور این ایچ-44 واقع مورتھل میں ایک ڈھابے پر رک کر ٹرک ڈرائیورس کے ساتھ بات چیت کی۔ راہل گاندھی شملہ جا رہے تھے اور انھوں نے اس دوران ٹرک سے سفر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

راہل گاندھی نے اتر پردیش کے فیروز آباد کے ٹرک ڈرائیور پریم راجپوت کے ساتھ سواری کی۔ انھوں نے پریم اور ان کے ساتھی راکیش کے ساتھ سیر حاصل گفتگو کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ 6 گھنٹے کے اس سفر میں ان کے درمیان آپس میں کافی دلچسپ باتیں ہوئیں۔

قابل ذکر ہے کہ ملک میں ٹرک انڈسٹری سے تقریباً 3 کروڑ لوگ براہ راست روزگار سے جڑے ہوئے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق ملک میں ہر سال 9 لاکھ نئے ٹرک ڈرائیورس کی طلب ہوتی ہے۔ یہ ڈرائیورس ملک کے لاجسٹکس سیکٹر کی ریڑھ ہیں۔ لیکن ایک آزادانہ مطالعہ سے سامنے آیا ہے کہ پریم جیسے 98 فیصد ٹرک ڈرائیور نہیں چاہتے کہ ان کے کنبہ کا کوئی دیگر رکن اس پیشے میں آئے۔ اسی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹرک ڈرائیورس کو عام طور پر پولیس کے استحصال کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ساتھ ہی ان کی آمدنی بھی بہت زیادہ نہیں ہوتی ہے۔

اسی کو سمجھنے کے لیے راہل گاندھی نے ٹرک سے سفر کرنے کا فیصلہ لیا تھا، اور پریم کے ساتھ ہوئی بات چیت میں یہی سب کچھ سامنے آیا۔ راہل گاندھی نے ٹرک ڈرائیورس کو بھروسہ دیا کہ کانگریس کی اگلی حکومت ان ڈرائیورس کی زندگی بہتر کرنے کی کوشش کرے گی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل راہل گاندھی نے پرانی دہلی میں اور دہلی کے مکھرجی نگر میں طلبا کے ساتھ بات چیت کی تھی۔ اس کے علاوہ وہ دہلی یونیورسٹی میں بھی طلبا سے ملے تھے۔ اسی طرح انھوں نے کرناٹک میں بی ایم ٹی سی بس اور بلنکٹ بائک کی سواری کی تھی۔ راہل گاندھی سماج کے الگ الگ طبقات سے لگاتار مل رہے ہیں اور لوگوں کے مسائل جاننے سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔