وقف ترمیمی بل 2024: زوردار ہنگامہ کے درمیان راجیہ سبھا میں جے پی سی رپورٹ پیش، لوک سبھا 2 بجے تک ملتوی
لوک سبھا کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے ہنگامہ شروع کر دیا، جس کو دیکھتے ہوئے اسپیکر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی 2 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی۔

راجیہ سبھا چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ، تصویر آئی اے این ایس
آج پارلیمنٹ میں رواں اجلاس کے آخری کام والے دن اپوزیشن کا زوردار ہنگامہ دیکھنے کو ملا۔ ایک طرف ہنگامہ کی وجہ سے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے ایوان زیریں کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کرنے کا حکم صادر کر دیا، اور دوسری طرف راجیہ سبھا میں ہنگامے کے درمیان ہی ’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ سے متعلق جے پی سی کی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ کچھ دیر کے لیے راجیہ سبھا کی کارروائی بھی ملتوی کرنی پڑی، لیکن پھر 11.20 بجے کارروائی شروع ہو گئی اور ایوانِ بالا میں حزب اختلاف کے قائد ملکارجن کھڑگے نے جے پی سی رپورٹ پر اپنی رائے رکھی۔
ملکارجن کھڑگے نے جے پی سی رپورٹ پر اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ’’وقف بل پر ہمارے کئی اراکین نے اختلافی نوٹ دیے ہیں۔ ان کو کارروائی سے نکالنا غیر جمہوری ہے۔ جتنے لوگوں نے اختلافی نوٹس دیے ہیں، کیا ان میں سے کوئی پڑھا لکھا نہیں ہے۔ آپ کو اسے اپنی رپورٹ میں ڈالنا چاہیے۔ اس کو ڈیلیٹ کر کے آپ رپورٹ دے رہے ہیں۔ ایسی فرضی رپورٹ کو ہم نہیں مانتے۔ ایوان اسے کبھی نہیں مانے گا۔‘‘ کھڑگے نے راجیہ سبھا چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ ہدایت دیجیے کہ اپوزیشن اراکین کے سبھی اختلافی نوٹس کو شامل کر کے رپورٹ کریں۔ جو اسٹیک ہولڈرس نہیں ہیں، ان کو باہر سے بلا بلا کر ان کے نظریات شامل کیے گئے ہیں۔ اپوزیشن اراکین اپنی فیملی کے نہیں بلکہ پورے سماج کے لیے پریشان ہوتے ہیں۔
وقف بل سے متعلق جے پی سی کی موجودہ رپورٹ کو ملکارجن کھڑگے نے آئین کے خلاف قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح چیزوں کو پیش کیا جائے گا تو پھر لوگ مظاہرے شروع کر دیتے ہیں۔ بی جے پی صدر جے پی نڈا کو مخاطب کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’نڈا صاحب آپ پرانے لیڈروں کو سنتے ہیں، آپ کا انفلوئنس بھی ہے۔ آپ اسے (رپورٹ کو) جے پی سی کو بھیجیے اور آئینی طریقے سے دوبارہ لائیے، پھر ہم دیکھیں گے۔‘‘ انھوں نے ایوان بالا کے چیئرمین دھنکھڑ سے بھی کہا کہ وہ جے پی سی رپورٹ کو نامنظور کر سکتے ہیں، کیونکہ کئی ریاستوں کے گورنر بھی ایسا کرتے ہیں۔
اس سے قبل لوک سبھا کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن اراکین نے وقف بل سے متعلق جے پی سی رپورٹ پر ہنگامہ شروع کر دیا۔ سبھی ویل میں پہنچ کر وقف بل واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرہ بلند کرنے لگے۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے اپوزیشن اراکین سے وقفہ سوال کی کارروائی چلنے دینے کی گزارش کی، لیکن ہنگامہ ختم نہیں ہوا۔ اوم برلا نے کہا کہ ’جب بل آئے گا، تب دیکھیں گے‘، لیکن اپوزیشن اراکین نے جے پی سی رپورٹ پر اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ہنگامہ جاری رکھا۔ اس ہنگامہ کو دیکھتے ہوئے اوم برلا نے ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔