’42 ممالک گھوم آئے، لیکن منی پور نہیں گئے‘، کانگریس صدر کھڑگے نے پی ایم مودی پر پھر کیا حملہ

ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ملک کی شمال مشرقی ریاست منی پور ایک سال سے زیادہ مدت سے تشدد کا شکار ہے، لیکن وزیر اعظم نے وہاں جا کر لوگوں کی تکلیف بانٹنا ضروری نہیں سمجھا۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div>

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، تصویر@INCIndia

user

قومی آواز بیورو

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پی ایم مودی کو ایک بار پھر منی پور تشدد معاملہ پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم 42 ممالک تو گھوم آئے، لیکن ابھی تک منی پور کا دورہ نہیں کیا ہے۔ انھوں نے یہ بیان ہفتہ کے روز کرناٹک کے میسورو میں منعقد ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ منی پور میں اب تک حالات فکر انگیز ہیں، لیکن اس تعلق سے پی ایم مودی نے اب تک کچھ بھی بیان نہیں دیا ہے۔ ان کی اسی خاموشی پر کانگریس صدر نے سوال اٹھایا ہے۔

کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ منی پور میں ایک سال سے زیادہ وقت سے نسلی تشدد اور عدم استحکام کا ماحول ہے۔ اس سلسلے میں مرکزی حکومت کے کردار پر اپوزیشن پارٹیاں لگاتار سوال اٹھا رہی ہیں، لیکن وزیر اعظم کا کوئی جواب نہیں مل رہا ہے۔ کھڑگے نے کہا کہ ملک کی شمال مشرقی ریاست منی پور کو طویل مدت سے تشدد کا سامنا ہے، لیکن وزیر اعظم نے وہاں جا کر لوگوں کی تکلیف بانٹنا ضروری نہیں سمجھا۔ کھڑگے کہتے ہیں کہ ’’42 ممالک میں گھوم آئے، مگر منی پور جانا ضروری نہیں سمجھا۔ کیا منی پور ہندوستان کا حصہ نہیں ہے۔‘‘


کانگریس صدر نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر آئین کو بدلنے کا الزام بھی عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی اور آر ایس ایس آئین کو بدلنا چاہتے ہیں، لیکن ملک کی عوام انھیں ایسا کرنے نہیں دے گی۔‘‘ انھوں نے عوام سے آئین کی حفاظت کے لیے بیدار رہنے کی اپیل بھی کی۔ ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کہ ’’اگر آپ انھیں آئین بدلنے دیں گے تو آپ کے پاس کوئی اختیار نہیں بچے گا۔‘‘

ملکارجن کھڑگے نے اپنی تقریر کے دوران کانگریس اور بی جے پی کے طریقۂ کار کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’کانگریس پارٹی میں لوگ کام کرتے ہیں، جبکہ مودی کی بی جے پی میں لوگ صرف باتیں کرتے ہیں۔ کانگریس نے ہمیشہ عوام کے ایشوز کو ترجیح دی ہے اور ترقی کو مرکز نگاہ رکھا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔