شمال مشرقی دہلی میں زبردست تشدد، پولیس اہلکار سمیت چارکی موت، اسکول بند رہیں گے

شمال مشرقی دہلی میں دفعہ 144 کے باوجود دیر رات تک تشدد جاری رہا اور چارلوگوں کے مارے جانےکی خبر ہے،اس علاقہ کے اسکولوں کو بندکرنے کاحکم جاری کر دیاگیا ہے

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کل سارےدن تناؤ اورتشدد کے بعد رات کو بھی شمال مشرقی دہلی کے کئی علاقوں میں تناؤ بنارہا ۔آخری اطلاعات ملنےتک کل ہوئے تشدد میں ایک پولیس اہلکار سمیت چار لوگ مارے جا چکے ہیں ۔ان حالات کے مدنظردہلی کے وزیر تعلیم منیش سسودیا نے ٹویٹ کرکے کہا ہے کہ اس تشدد سے متاثر علاقہ کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسکول بند رہیں گے اور ان اسکولوں میں ہونےوالےامتحانات نہیں ہوں گے۔واضح رہے بورڈکےامتحانات ہوں گے۔

موجپور کے علاقہ میں کل دیر رات تک تناؤ اور تشدد جاری رہاجبکہ دن میں بھجن پورا، گھونڈا، چاند باغ میں زبردست تشدد کے واقعات پیش آئے۔اس ہنگامہ کے دوران دہلی پولیس کےایک ہیڈکانسٹیبل کی جان چلی گئی ۔پولیس کے مطابق کل دس پولیس اہلکار زخمی ہوئےہیں۔ تشدد کے ان واقعات میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں تین کے مرنے کی تصدیق ہو گئی ہے۔


واضح رہے دیررات کو دہلی کے وزیر اور بابر پوراسمبلی کے رکن اسمبلی گوپال رائے ، دوسرے وزیر عمران حسین اور اوکھلاکےرکن اسمبلی امانت اللہ گورنرہاؤس گئے اور انل بیجل کوصورتحال سے آگاہ کیاجہاں دہلی پولیس کے اسپیشل سی پی نے ان کو یقین دلایا کہ متاثرہ علاقوں میں پولیس کی گشت بڑھا دی جائے گی۔واضح رہے اس سارے معاملہ میں دہلی کے وزیراعلی نےبھی انل بیجل کو ٹویٹ کے ذریعہ حالات پر قابو پانے کے لئے کہا ہے لیکن نہ تو وہ ان سے ملنےگئے ہیںاور نہ ان تشدد کے واقعات کو رکوانے کے لئے آگے آئے ۔کانگریس نے مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وزیرداخلہ امت شاہ کے استعفی کا مطالبہ کیا ہے۔

کل سارے دن میٹرو کی پنک لائن کے پانچ اسٹیشن بندرہےجن میں جعفرآباد، موجپور کے میٹرو اسٹیشن شامل ہیں۔ پولیس کے اضافہ دستے تعینات کردئے گئے ہیں لیکن حالات بدستور کشیدہ ہیں۔واضح رہے یہ ساراہنگامہ 22 فروری کی رات سے اس وقت شروع ہوا جب بھیم آرمی کی بھارت بند کی اپیل پر خواتین جعفرآبادمیٹرواسٹیشن کے نیچے سے گزر رہی سڑک پر سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے بیٹھ گئیں اوراگلے دن بی جے پی کے کپل مشرا نے ان کے خلاف سی اے اے کے حامیوں کوجمع کیا اورسڑک خالی کروانے کامطالبہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Feb 2020, 7:03 AM
/* */