وارانسی: گنگا آرتی کے انعقاد پر تنازع، منتظمین اور پولیس آمنے سامنے

آرگنائزروں نے اسے غیر ضروری مداخلت قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے اس دخل اندازی کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

یو این آئی

وارانسی: اترپردیش کے ضلع وارانسی میں گنگا کے آبی سطح میں اضافے کے پیش نظر پولیس نے عوامی سیکورٹی کا حوالہ دے کر گنگا آرتی کو بڑے پیمانے پر منعقد نہ کرنے کی آرگنائزروں سے اپیل کی ہے۔ وہیں آرگنائزروں نے اسے غیر ضروری مداخلت قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے اس دخل اندازی کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

وزیر اعظم کے پارلیمانی حلقے وارانسی میں گنگا آرتی کے سلسلے میں آرگنائزر اور پولیس کے مابین جاری ایک دوسرے پر الزامات کے دور کے درمیان وزیر اعلی یوگی بدھ کی شام وارانسی پہنچ رہے ہیں۔ امید کی جا رہی ہے کہ گنگا آرتی کے آرگنائزر اس مسئلے کو وزیر اعلی کے سامنے اٹھائیں گے۔


اس مسئلے کا آغاز گزشتہ ہفتے گنگا کی آبی سطح میں اضافے کے بعد ہوا جب 23 اگست کو وارانسی میں دشاشو میدھ علاقے کے اسسٹنٹ پولیس کمشنر نے گنگا آرتی کے آرگنائزروں کو ایک نوٹس بھیجا۔ دشاشو میدھ گھاٹ پر گنگا آرتی کا انعقاد کرنے والے ادارے ’گنگا سیوا ندھی‘ کو بھیجے نوٹس میں پولیس نے کہا کہ ادارے کے ذریعہ مستقل طور سے منعقد کی جا رہی گنگا آرتی میں لاکھوں کی تعداد میں عقیدت مند، ناظرین اور سیاح شرکت کرتے ہیں۔ اس وقت گنگا ندی کی آبی سطح میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے گھاٹوں پر جگہ باقی نہیں بچی ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ دشاشو میدھ تھانہ پولیس کے ذریعہ عقیدت مندوں کی سیکورٹی کے پیش نظر گنگا آرتی کو شاندار طریقے سے منعقد کرنے سے منع کئے جانے پر ادارے کے ذریعہ دھیان نہیں دیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی ادرے کے ذریعہ جاری آرتی کی تشہیر بھی کی جا رہی ہے۔ جس سے کثیر تعداد میں عقیدت مند آرتی پر پہنچ رہے ہیں۔ ایسے میں لوگوں کی سیکورٹی اور امن و امان کو زک پہنچنے کے پورے امکانات ہیں۔


پولیس نے ان حالات کا حوالہ دے کر آرگنائزروں سے پوچھا کہ گنگا آرتی کے انعقاد سے جڑے دشاشو میدھ اور شیتلا گھاٹ کس کی ملکیت ہے۔ کیا آرگنائزر نے گھاٹ کی ملکیت و ضلع کے کسی ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے گنگا آرتی کے انعقاد کی، خاص کر موجودہ سیلاب کی آفت کے وقت آرتی کے انعقاد کی اجازت لی ہے۔ کس کی اجازت سے لاکھوں کی تعداد میں عقیدت مندوں کو جمع کر کے گنگا آرتی کا انعقاد کیا جا رہا ہے اور آفت کی اس گھڑی میں کسی بھی حادثے سے بچنے کے لئے کیا تراکیب کی گئی ہیں۔ پولیس نے ادارے سے یہ بھی پوچھا ہے کہ گنگا آرتی میں کتنے لوگ موجود ہوں گے اور ان کے بیٹھنے اور سیکورٹی کے کیا انتظامات کئے گئے ہیں۔

اس نوٹس سے ناراض ادارے نے پولیس کے ذریعہ لگاتار کی جا رہی مداخلت بتاتے ہوئے وارانسی کے مذہبی تنظیموں اور مذہبی گروؤں کے ساتھ ایک میٹنگ کر کے وزیر اعظم نریندر مودی و وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے اس پورے معاملے میں مداخلت کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مذہبی اداروں نے اجتماعی طور سے وزیر اعظم مودی اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ گنگا کے گھاٹ سینکڑوں سالوں سے پروہتوں کی ملکیت ہیں اور ہمیشہ یہ حق رہے گا اس کے ثبوت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔


اس میں کہا گیا ہے کہ وارانسی میں گنگا آرتی پرانے زمانے سے ہی ہوتی آرہی ہے۔ گنگا آرتی کی عظمت و خوبصورتی کو دیکھتے ہوئے ہندوستان حکومت نے سیاحتی نقشے پر اسے ’اتولیہ بھارت‘ کے طور پر شامل کیا ہے۔ اس کی اہمیت کا حوالہ دیتے ہوئے مذہبی تنظیموں نے وزیر اعظم اور وزیر اعلی یوگی سے گنگا آرتی میں انتظامی مداخلت کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */