اتراکھنڈ: پہاڑوں پر خدمات دینے سے 37 ڈاکٹروں کا انکار، کالج کو ادا کیا 6 کروڑ کا ہرجانہ

37 ڈاکٹروں نے معاہدے کی شرائط کے مطابق تقریباً 15 سے 30 لاکھ روپے جمع کرائے ہیں۔ اس سے کالج انتظامیہ کو 3 ماہ میں 6 کروڑ روپے مل چکے ہیں۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہرادون: اتراکھنڈ کے گورنمنٹ میڈیکل کالج ہلدوانی (نینی تال) سے ڈگری حاصل کرنے کے بعد ڈاکٹر اب پہاڑوں میں اپنی خدمات فراہم نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹروں نے معاہدے کی شرائط کے مطابق ہرجانہ جمع کرایا ہے۔ خیال رہے کہ گورنمنٹ میڈیکل کالج ہلدوانی سے ایم بی بی ایس اور ایم ڈی ایم ایس کی تعلیم حاصل کرنے والے ڈاکٹروں سے معاہدے پر دستخط کرائے تھے۔ اس کے تحت تعلیم مکمل کرنے کے بعد ڈاکٹر کو پہاڑی علاقوں میں اپنی خدمات دینی ہوتی ہیں۔ بہت سے ڈاکٹروں نے تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنی پوسٹنگ پہاڑی علاقوں میں لے لی، لیکن کچھ عرصے بعد انہوں نے پہاڑوں میں اپنی خدمات دینا بند کر دیں۔

اس کے بعد میڈیکل کالج انتظامیہ نے سختی کا مظاہرہ کیا۔ انتظامیہ کی جانب سے ان ڈاکٹروں کو نوٹس جاری کیا گیا جنہوں نے ایم بی بی ایس کرنے کے بعد اپنی خدمات فراہم کرنا بند کر دی ہیں۔ نوٹس کے بعد تقریباً 37 ڈاکٹروں نے پہاڑوں پر اپنی خدمات فراہم کرنے سے انکار کر دیا اور بانڈ کی شرائط کے مطابق ہرجانے کی رقم بھی جمع کرا دی۔ 20 ایم بی بی ایس ڈاکٹروں اور 17 پی جی ڈاکٹروں سمیت تقریباً 37 ڈاکٹروں نے معاہدے کی شرائط کے مطابق تقریباً 15 سے 30 لاکھ روپے جمع کرائے ہیں۔ جس کی وجہ سے کالج انتظامیہ کو 3 ماہ میں 6 کروڑ کی رقم موصول ہوئی ہے۔


دوسری طرف میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر ارون جوشی نے کہا کہ یو جی اور پی جی کے طلباء کی شرائط الگ تھی۔ بہت سے ڈاکٹروں نے بانڈ کے مطابق رقم جمع کرا دی ہے۔ بہت سے مراکز تک ڈاکٹر پہنچ چکے ہیں، اس لیے پہاڑوں میں صحت کی دیکھ بھال پر اس کا اثر نہیں پڑے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔