اتر پردیش: اعظم گڑھ میں ایئرپورٹ تعمیر کیے جانے کی شدید مخالفت کیوں کر رہے مقامی کسان؟

دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ایئرپورٹ کی وسعت کے لیے 8 گاؤں کی 773 ایکڑ زمین حاصل کی جانی ہے اور اس سے تقریباً 25 ہزار لوگ متاثر ہوں گے۔

تصویر بشکریہ جنجوار ڈاٹ کام
تصویر بشکریہ جنجوار ڈاٹ کام
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے اعظم گڑھ میں ایئرپورٹ بنانے کا منصوبہ ہے، لیکن اس پر ہنگامہ دن بہ دن بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ اعظم گڑھ کے مندوری میں ایئرپورٹ کی وسعت کو لے کر مخالفت شروع ہو گئی ہے۔ دراصل ایئرپورٹ کی وسعت کے لیے گاؤں والوں کی زمینوں کی ضرورت پڑ رہی ہے، اور یہی وجہ ہے کہ کسانوں کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ انھیں ایئرپورٹ کی ضرورت نہیں ہے اس لیے ایئرپورٹ کو کسی دوسری جگہ منتقل کر دیا جائے۔

دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ایئرپورٹ کے لیے 8 گاؤں کی 773 ایکڑ زمین حاصل کی جانی ہے اور اس سے تقریباً 25 ہزار لوگ متاثر ہوں گے۔ اعظم گڑھ کے ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباً 12 کلومیٹر دور مندوری میں یہ ایئرپورٹ ہے۔ یہ ایئرپورٹ تقریباً 104 ایکڑ زمین پر بنا ہوا ہے۔ یوگی حکومت اسے انٹرنیشنل ایئرپورٹ بنانے کی تیاری میں ہے۔ یہ ریاست کا پانچواں انٹرنیشنل ایئرپورٹ ہوگا۔


واضح رہے کہ 2005 میں یہاں صرف ہوائی پٹی ہوا کرتی تھی، جس پر طیارے اترتے تھے۔ نومبر 2018 میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ہوائی پٹی کا ایکسٹینشن یعنی توسیع کرتے ہوئے اسے ایئرپورٹ بنانے کا اعلان کیا۔ اپریل 2019 میں ایئرپورٹ بنانے کے لیے بجٹ جاری ہوا اور جلد ہی یہاں ایئرپورٹ بن گیا۔ بعد میں اسے انٹرنیشنل ایئرپورٹ بنانے کے لیے ضلع انتظامیہ کو زمین کے سروے کا کام سونپا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ بنانے کے لیے اس کا دائرہ بڑھانا ضروری ہے۔ اس کے لیے 8 گاؤں کی تقریباً 773 ایکڑ زمین کو حاصل کیا جانا ہے۔ بہرحال، کچھ کسان لیڈران آج مندوری پہنچے ہیں اور دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اگر زمین ایکوائر ہوتی ہے تو اس سے متاثر ہونے والے 25 ہزار لوگ سڑک پر نکل کر آواز اٹھائیں گے۔ غور کرنے والی بات یہ بھی ہے کہ زمین حاصل کرنے کے لیے وہاں کے 80 فیصد کسانوں کی حمایت لازمی ہے۔


بتایا جا رہا ہے کہ ضلع انتظامیہ نے زمین کا سروے کر لیا ہے اور اس کی رپورٹ حکومت کو بھیج دی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں 80 فیصد کسانوں کی حمایت ہونے کی بات بھی کہی گئی ہے۔ لیکن کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی زمین نہیں دینا چاہتے۔ یہی وجہ ہے کہ ایئرپورٹ کی وسعت کی مخالفت شروع ہو گئی ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں گاؤں والے اور کسان ایئرپورٹ کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں، اور ان میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔