اتر پردیش حکومت کسانوں کو صرف اشتہارات میں یاد کرتی ہے: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے کہا، ’’کسانوں کو سیلاب سے ضائع فصل کا کوئی معاوضہ نہیں مل رہا ہے۔ اتر پردیش میں بی جے پی حکومت کو کسانوں کی یاد صرف اشتہارات میں آتی ہے‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بدھ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ اتر پردیش کی حکومت کو کسانوں کی یاد صرف اشتہارات میں آتی ہے۔ پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا، ’’اتر پردیش کی حکومت نے کسانوں کو پریشان کرنے کے بہت سے طریقے ایجاد کیے ہیں۔ کسانوں کے ساتھ قرض معافی کے نام پر دھوکہ کیا۔ بجلی کے بل کے نام پر ان کو جیل میں ڈالا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’کسانوں کو سیلاب - بارش سے ضائع فصل کا کوئی معاوضہ نہیں مل رہا ہے۔ اتر پردیش میں بی جے پی حکومت کو کسانوں کی یاد صرف اشتہارات میں آتی ہے۔ ‘‘


کانگریس جنرل سکریٹری نے کسانوں کی خود کشی سے متعلق ایک میڈیا رپورٹ سامنے آنے کے بعد یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر نشانہ لگایا ہے اور اپنے ٹوئٹ کے ساتھ اس خبر کا لنک بھی شیئر کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اتر پردیش کے مہوبہ اور ہمیر پور میں قرض سے پریشان دو کسانوں نے مبینہ طور پر خود کشی کر لی ہے۔


مہوبہ کے بھیروگنج کے رہائشی 44 سالہ کسان شنکر کشواہا نے ٹرین کے آگے کود کر اپنی جان دی جبکہ ہمیر پور ضلع کے سوکھر گاؤں کے 65 سالہ کسان رام کھلاون اپنے کھیت میں موجود درخت پر لٹ کر خود کشی کی۔ دونوں ہی کسان قرض کی وجہ سے پریشان تھے۔


پرینکا گاندھی نے اس سے قبل 6 اکتوبر کو بھی کسانوں کی زبوں حالی کے حوالہ سے بی جے پی حکومت پر نشانہ لگایا تھا۔ انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا تھا، ’’اتر پردیش حکومت نے بجلی کے دام بڑھائے اور بجلی بل وصولی کے نام پر کسانوں کو جیل میں ڈال کر استحصال کا شکار بنایا جا رہا ہے۔ بدایوں کے کسان برج پال کے ساتھ پیش آیا واقعہ قابل مذمت ہے۔ ان کے خاندان کو معاوضہ ملے اور کسی بھی کسان کا استحصال نہ کیا جائے۔‘‘

واضح رہے کہ 40 سالہ برج پال پر بجلی محکمہ نے بجلی چوری کا الزام عائد کیا تھا اور 81947 روپے ادا نہ کر پانے کی پاداش میں انہیں 11 دنوں سے تحصیل حوالات میں بند کیا گیا تھا۔ حوالات میں ان کی حالت بگڑ گئی اور ان کی موت واقع ہو گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 09 Oct 2019, 1:57 PM