یوپی انتخاب: چھٹے مرحلے میں 10 ضلعوں کی 57 سیٹوں پر ووٹنگ کل، تیاریاں مکمل

چھٹے مرحلے میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، بی جے پی چھوڑ کر سماجوادی پارٹی میں شامل ہوئے سوامی پرساد موریہ، کانگریس کے موجودہ رکن اسمبلی اجے کمار للو سمیت کئی لیڈروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔

تصویر ٹوئٹر @IANSKhabar
تصویر ٹوئٹر @IANSKhabar
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کی 403 اسمبلی سیٹوں پر 7 مراحل میں انجام پانے والے انتخاب کا کل چھٹا مرحلہ ہے۔ 3 مارچ کو چھٹے مرحلے میں 10 اضالع کی 57 اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ اس مرحلہ میں انتخابی میدان میں 676 امیدوار قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اس مرحلہ میں گورکھپور علاقے میں بھی ووٹنگ ہے جہاں پر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سمیت کئی لیڈران کی قسمت ای وی ایم میں بند ہوگی۔ بی جے پی سے سماجوادی پارٹی میں شامل ہوئے سابق وزیر سوامی پرساد موریہ کی فاضل نگر سیٹ اور کانگریس کے موجودہ رکن اسمبلی اور ریاستی صدر اجے کمار للو کی تمکوہیراج سیٹ پر بھی کل ووٹنگ ہونی ہے۔

واضح رہے کہ یوپی میں اب تک 57 ضلعوں کی 292 سیٹوں پر پولنگ ہو چکی ہے۔ بقیہ مراحل کے لیے اب 3 اور 7 مارچ کو ووٹنگ ہونی ہے، جب کہ ووٹ شماری 10 مارچ کو ہوگی۔ جن 57 سیٹوں پر 3 مارچ کو ووٹنگ ہونی ہے ان میں کٹیہرہ، ٹانڈا، بیریا، اعلیٰ پور، چوری چورا، بانس گاؤں، شہرت گڑھ، کپل وستو، بنسی، ایٹاوا، ڈمریاگنج، ہریا، کپتان گنج، ردولی، کشی نگر، ہاٹا، رام کولا، بستی صدر، مہادیوا، پھیپھنا، بلیا نگر، مہندوئی، خلیل آباد، رسارا، دھنگھاٹا، فریندا، نوتنوا، تمکوہی راج، فاضل نگر، رودرپور، دیوریا، سسوا، مہاراج گنج، پنیارا، کیمپیا گنج، پپرائچ، سہجنواں، کھجانی، چلّوپار، کھڈا، پڈرونا، پٹھاردیوا، رام پور کارخانہ، بھاٹ پر رانی، سلیم پور، بہراج، بیلتھرا روڈ اور سکندر پور شامل ہیں۔


چھٹے مرحلے میں 8 سیٹیں بہت اہم ہیں جن میں کٹیہری، اکبر پور، نوتنواں، گورکھپور شہر، چلوپار،، پڈرونا، تمکوہیراج، فاضل نگر سیٹ شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی یوگی آدتیہ ناتھ (بی جے پی) کی گورکھپور شہر اور اجے کمار للو (کانگریس) کی تمکوہیراج سیٹ وی آئی پی ہے۔ واضح رہے کہ چھٹے مرحلے کی 57 سیٹوں میں سے 37 سیٹوں کے انتخابی حلقے انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں اور انھیں ریڈ الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ ریڈ الرٹ ان انتخابی حلقوں کے لیے جاری کیا جاتا ہے جہاں تین یا اس سے زیادہ امیدوار مجرمانہ ریکارڈ کے ساتھ انتخابی میدان میں اترتے ہیں۔

بہرحال، اس مرحلے میں قسمت آزمائی کر رہے 676 میں سے 27 فیصد یعنی 182 امیدواروں کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ 151 امیدوار تو پولیس ریکارڈ میں قتل، عصمت دری، قاتلانہ حملہ کرنے جیسے سنگین جرائم کے ملزم ہیں۔ ایسو سی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس اور یوپی الیکشن واچ کے ذریعہ پیش کردہ ریسرچ میں سبھی امیدواروں کے نامزدگی کے پرچے کے ساتھ دیے حلف نامہ کی جانچ کی گئی۔ اس سے پتہ چلا کہ سماجوادی پارٹی میں 48 سے 40 یعنی 83 فیصد امیدوار مجرمانہ پس منظر والے ہیں۔ دوسرے نمبر پر 23 ملزم امیدواروں کے ساتھ بی جے پی کھڑی نظر آ رہی ہے۔ عآپ کے 51 امیدواروں میں سے 7 ملزم ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔