اتر پردیش: سرکاری اسپتالوں میں کام نہیں کرنا چاہتے ڈاکٹرس!

پبلک سروس کمیشن نے سلیکشن عمل کے ذریعہ 1003 ڈاکٹرس دیئے جن کو تقرری نامہ بھیجا گیا، ان میں سے تقریباً 60 فیصد نے جوائن کیا، جوائن کرنے والوں میں سے بھی 10 فیصد غائب بتائے جا رہے ہیں۔

ڈاکٹر، تصویر آئی اے این ایس
ڈاکٹر، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کافی کمی ہے۔ مریضوں کو ماہر ڈاکٹرس سے اچھا علاج ملے، اس کے پیش نظر ریاستی حکومت نے بھرتی نکالی تھی۔ اس بھرتی سے محکمہ صحت کے لئے 1003 ڈاکٹرس کا انتخاب ہونا تھا، لیکن ان میں سے تقریباً 40 فیصد ڈاکٹرس نے اب تک جوائن ہی نہیں کیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، تقریباً 10 فیصد ایسے بھی ڈاکٹرس ہیں جنھوں نے جوائن تو کیا لیکن پھر ایسے غائب ہوئے کہ حاضری ہی نہیں ہوئی۔ مجموعی طور پر دیکھا جائے تو ایسا لگتا ہے کہ یہ ڈاکٹرس سرکاری اسپتال سے کنارہ کر رہے ہیں۔ ان کی غیر موجودگی سے اسپتالوں میں آنے والے مریضوں کا بہتر علاج بھی نہیں ہو پا رہا۔ اب محکمہ صحت نے ایسے ڈاکٹرس کی تفصیل جمع کرنی شروع کر دی ہے جنھوں نے یا تو ڈیوٹی جوائن نہیں کی ہے، یا پھر جوائننگ کے بعد سے غائب ہیں۔

اس تعلق سے جانکاری دیتے ہوئے ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر ویدورَت سنگھ نے کہا کہ سبھی سی ایم او (چیف میڈیکل افسر) سے یہ جانکاری مانگی ہے کہ ان کے یہاں جتنے ڈاکٹرس بھیجے گئے تھے، ان میں سے کتنے آ رہے ہیں اور کتنے نہیں۔ یہ جانکاری آنے کے بعد سبھی کو ایک فائنل نوٹس بھیجا جائے گا۔ اس کے بعد بھی جو نہیں آئیں گے ان کو باہر کرنے کا عمل شروع کیا جائے گا اور خالی عہدوں کے لیے پھر سے پبلک سروس کمیشن کو جانکاری بھیجی جائے گی۔


ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر وید وَرت نے بتایا کہ 2020 میں سروس رول میں تبدیلی کرتے ہوئے طبی ماہرین کی سیدھی بھرتی شروع ہوئی تھی۔ 3620 ڈاکٹروں کے لیے پبلک سروس کمیشن کو درخواست بھیجی گئی تھی۔ کمیشن نے سلیکشن عمل کے ذریعہ 1003 ڈاکٹرس دیئے جن کو تقرری نامہ بھیجا گیا۔ ان میں سے تقریباً 60 فیصد نے جوائن کیا۔ جنھوں نے جوائن کر لیا تھا ان میں سے بھی 10 فیصد غائب بتائے جا رہے ہیں۔

ڈاکٹر دیو ورَت کا کہنا ہے کہ کچھ ڈاکٹرس پرائیویٹ پریکٹس کو ترجیح دیتے ہیں۔ کچھ میڈیکل کالج چلے جاتے ہیں اور کچھ اعلیٰ تعلیم کے لیے آگے بڑھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے مسئلہ تو ہے، لیکن ریاست میں نئے میڈیکل کالج کھل رہے ہیں۔ آنے والے چار پانچ سال میں ڈاکٹرس کی کمی دور ہو جائے گی۔ لیکن ڈاکٹرس کو بھی سوچنا چاہیے کہ ان کو سماجی خدمت بھی کرنی چاہیے۔ سرکاری اسپتالوں میں خدمات دینے سے دور نہیں بھاگنا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔