دہلی کے تمام ہوٹلوں میں تندور میں کوئلہ کے استعمال پر پابندی

دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی نے کہا کہ کوئلے سے چلنے والی کھانا پکانے سے آلودگی بڑھ رہی ہےاس لئے تمام ہوٹلوں کے تندور میں کوئلہ کے استعمال پر پابندی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ہوا کے معیار کی خرابی کی وجہ سے قومی راجدھانی دہلی آلودگی کی زد میں ہے۔ دریں اثنا، دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی (ڈی پی سی سی)نے شہر کے تمام ہوٹلوں، ریستورانوں اور بیرونی کھانے پینے کی جگہوں پر تندوروں میں کوئلہ اور لکڑی کے استعمال پر سختی سے پابندی لگانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

ڈی پی سی سی نے کہا کہ دہلی میں ایئر کوالٹی انڈیکس یعنی اے کیو آئی کی سطح کو مقررہ معیارات سے اوپر ریکارڈ کیا جا رہا ہے، اور کوئلے سے چلنے والی کھانا پکانا مقامی آلودگی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔یہ ہدایات گریپ کے تحت پہلے کے احکامات کی پیروی کرتی ہیں، جس میں اخراج کو روکنے کے لیے فیز 1 کارروائی کے طور پر تندور میں کوئلے اور لکڑی کے استعمال پر پابندی درج کی گئی تھی۔ بلدیاتی اداروں کے کمشنرز اور چیف انجینئرز سمیت شہری بلدیاتی اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ معائنہ کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے دائرہ اختیار میں تمام ریستوراں فوری طور پر کوئلہ اور لکڑی کا استعمال بند کریں۔ نوٹس اسپیڈ پوسٹ اور ای میل کے ذریعے تمام متعلقہ محکموں کو فوری کارروائی کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔


دریں اثنا، ڈی پی سی سی نے منگل کو ایک اور حکم جاری کیا جس میں سڑک کنارے دکانداروں کے ذریعہ تعمیراتی سامان کو ہٹانے کی ہدایت کی گئی۔ ڈی پی سی سی نے پایا کہ سڑک کے کنارے اور عوامی مقامات پر ریت، بجری، اینٹوں، سیمنٹ، ٹائلوں اور پتھروں جیسے مواد کا غیر منظم ذخیرہ، فروخت اور نقل و حمل مسلسل دھول کا ذریعہ بن گیا ہے۔

حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر تعمیراتی سامان کو غیر قانونی طور پر ذخیرہ کرنے یا فروخت کرنے والے تمام دکانداروں کو ہٹا دیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی ایسا سامان  کھلے میں نہ رکھا جائے اور نہ ہی لے جایا جائے۔ حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کوئی بھی سامان سرکاری زمین یا نجی زمین پر بغیر مناسب احاطہ کے پڑے پایا جائے تو اسے ضبط کر لیا جائے اور ایم سی ڈی کے قواعد و ضوابط کے تحت جرمانہ عائد کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔