امریکی بحریہ کے ایڈمرل مائیکل گلڈے کا پانچ روزہ ہندوستان دورہ بہت اہم

ہندوستان اور امریکہ کے درمیان آپسی بھروسے اور اعتماد کے دفاعی تعلقات رہے ہیں، جو 16 جون کو ہندوستان کو ’دفاعی شراکت دارکا درجہ‘ دیئے جانے کے بعد یکسر تبدیل ہوگئے ہیں۔

سکریٹری ہرش وی شرنگلا امریکی چیف آف نیول آپریشن مائیکل گلڈے سے ملاقات کرتے ہوئے، تتصویر یو این آئی
سکریٹری ہرش وی شرنگلا امریکی چیف آف نیول آپریشن مائیکل گلڈے سے ملاقات کرتے ہوئے، تتصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: امریکی بحریہ کے چیف آف آپریشن ایڈمیرل مائیکل گلڈے 11 سے 15اکتوبر، 2021 تک ہندوستان کے پانچ روزہ دورے پر ہیں۔ اپنے اس دورے کے دوران ایڈمیرل گلڈے بحری اسٹاف کے سربراہ ایڈمیرل کرم بیرسنگھ اور اعلیٰ درجے کے جی او آئی عہدیداروں کے ساتھ بات چیت بھی کریں گے۔ ایڈمیرل گلڈے ہندوستانی بحریہ کی مغربی بحری کمان (ممبئی ) اور مشرقی بحری کمان (وشاکھاپٹنم) کا دورہ کریں گے۔ جہاں وہ متعلقہ کمانڈر ان چیف کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ ایڈمیرل گلڈے ہندوستانی وفد کے ساتھ ساتھ ہندوستان کے مشرقی ساحل پر یو ایس این کیریئر اسٹرائک گروپ کے لیے بھی روانہ ہوں گے۔

ہندوستان اور امریکہ کے روایتی قریبی دوستانہ تعلقات ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان آپسی بھروسے اور اعتماد کے دفاعی تعلقات رہے ہیں، جو 16 جون کو ہندوستان کو ’دفاعی شراکت دار کا درجہ‘ دیئے جانے کے بعد یکسر تبدیل ہوگئے ہیں۔


دونوں ملکوں نے مخصوص بنیادی سمجھوتے کئے ہیں، جن سمجھوتوں میں 2015 میں دستخط کیا گیا، دفاعی خاکے سے متعلق سمجھوتہ بھی شامل ہے۔ جو 2016 میں ضروری سازوسامان کے تبادلے سے متعلق کئے گئے مفاہمت نامے کے ایک سمجھوتے کے لیے دفاعی اداروں کے درمیان اشتراک کا ایک تفصیلی خاکہ فراہم کرتا ہے۔ یہ معاہدہ دونوں ملکوں کی مسلح فورسیز کے درمیان باہمی لوجسٹک سپورٹ میں سہولت کے سمجھوتے کی ایک بنیاد ہے۔

6 ستمبر 2018 کو سیکورٹی سے متعلق کمیونیکیشن کامپبلیٹی سمجھوتہ (کوم کاسا) کیا گیا جو دونوں ملکوں کی مسلح فورسیز کے درمیان اطلاعات کے تبادلے میں سہولت فراہم کرتا ہے جب کہ بیسک ایکسچینج کو آپریشن سمجھوتہ (بی ای سی اے) دفاع اور امریکہ کی جغرافیائی محل وقوع کی قومی ایجنسی (این جی اے) کے درمیان جغرافیائی محل وقوع کی معلومات فراہم کرتا ہے۔


ہندوستانی بحریہ امریکی بحریہ کے ساتھ متعدد امور پر بہت قریبی تعاون کر رہی ہے۔ بات چیت کی ان کارروائیوں میں سلسلے وار مالابار اور رمپیک مشقیں، تربیت کے تبادلے، متعدد شعبوں میں وہائٹ شپنگ معلومات اور موضوع سے متعلق ماہرین کے تبادلے شامل ہیں، جو سالانہ منعقد ہونے والی سبھی قائمہ گروپ کی میٹنگوں (ای ایس جی ) کے وسیلے سے مربوط ہیں۔

مزید یہ کہ دونوں ملکوں کی بحریہ سے جنگی جہازوں پر ایک دوسرے کی بحری بندرگاہوں سے مسلسل پورٹ کالس کے ذریعہ رابطہ قائم کیا جاتا ہے۔ دونوں ہی ملکوں کی بحریہ ایک آزاد کھلے اور سب کی شمولیت والے ہندوستان بحرالکاہل کے مقصد کے ساتھ اشتراک کے لیے نئے راستے تلاش کرنے کے تئیں تعاون بھی کر رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */