دہلی میں کچرے پر ہنگامہ، کیجریوال کے غازی پور دورے سے قبل غازی پور لینڈ فل سائٹ پر بی جے پی کا احتجاج

دہلی میں ایم سی ڈی انتخابات سے پہلے کچرے پر سیاست شروع ہو گئی ہے۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال آج غازی پور کا دورہ کرنے والے ہیں لیکن ان کی آمد سے قبل ہی بی جے پی لیڈران وہاں پہنچے اور احتجاج شروع کر دیا

تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @ndtv
تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @ndtv
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی میں ایم سی ڈی انتخابات پر ہنگامہ کے درمیان اب 'کچرے کی سیاست' پر ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ آج دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال غازی پور لینڈ فل سائٹ پر پہنچنے والے ہیں۔ ان کے دورے سے پہلے بی جے پی کارکن وہاں پہنچ کر احتجاج کر رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ کیجریوال نے بدھ کو ہی غازی پور لینڈ فل سائٹ کا دورہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا، ’’میں نے ان کے (بی جے پی) ایک لیڈر سے پوچھا - آپ نے 15 سالوں میں میونسپل کارپوریشن میں کیا کام کیا؟ شرماتے ہوئے اس نے دو باتیں بتائیں۔ کچرے کے 3 بڑے پہاڑ بنائیں اور پوری دہلی کو کوڑا کوڑا کر دیا۔ کل صبح (جمعرات) میں غازی پور میں کچرے کا پہاڑ دیکھنے جاؤں گا۔ آپ بھی آئیے گا۔‘‘


دہلی میں کچرے اور آلودگی کے حوالہ پر کانگریس نے بھی رد عمل ظاہر کیا ہے۔ کانگریس لیڈر الکا لامبا نے کہا کہ کچرے اور آلودگی کی وجہ سے بہت سے لوگ مر رہے ہیں۔ کیجریوال دہلی کی سیاست بدلنے آئے تھے لیکن دہلی کی حالت جوں کی توں ہے۔

خیال رہے کہ دہلی میونسپل کارپوریشن انتخابات 2022 کا اعلان کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے۔ مرکزی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے کہ مربوط دہلی میونسپل کارپوریشن میں کل 250 وارڈ ہوں گے اور 42 وارڈ درج فہرست ذاتوں (ایس سی) کے لیے مخصوص ہوں گے، پہلے ان کی تعداد 46 تھی۔

مرکزی حکومت کا نوٹیفکیشن آنے کے بعد دہلی بی جے پی کے صدر آدیش گپتا نے کہا تھا کہ بی جے پی انتخابات کے لیے تیار ہے۔ اس سے پہلے عام آدمی پارٹی نے بی جے پی پر الیکشن ہارنے کے خوف سے الیکشن نہیں کرانے کا الزام لگایا تھا۔ سیاسی حلقوں میں اس بات کی کافی چرچا ہے کہ دہلی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات گجرات اور ہماچل اسمبلی انتخابات کے ساتھ کرائے جا سکتے ہیں۔ تاہم، اسمبلی انتخابات الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ذریعے کرائے جاتے ہیں، جبکہ میونسپل انتخابات دہلی ریاستی الیکشن کمیشن کے ذریعے کرائے جانے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔