یوپی: بارش سے ٹھٹھرن میں اضافہ، معمولات زندگی متاثر

لکھنؤ، کانپور، سہارنپور، میرٹھ اور وارانسی سمیت کئی اضلاع میں ہو رہی بارش سے نچلے علاقوں میں پانی بھر گیا، وہیں کہرے اور دھند نے لوگوں کو ٹھٹھرن کا احساس کرا دیا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش کے مختلف علاقوں میں گزشتہ دو دونوں سے رک رک کر ہو رہی بارش نے ٹھٹھرن میں اضافے کے ساتھ معمولات زندگی پر اثر ڈالا ہے۔ اگلے 24 گھنٹوں میں مشرقی اترپردیش کے زیادہ تر علاقوں میں بارش کے آثار ہیں، جبکہ مغربی اترپردیش کے کچھ علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کے آثار ہیں۔

لکھنؤ، کانپور، سہارنپور، میرٹھ اور وارانسی سمیت کئی اضلاع میں ہو رہی بارش سے نچلے علاقوں میں پانی بھر گیا، وہیں کہرے اور دھند نے لوگوں کو ٹھٹھرن کا احساس کرا دیا ہے۔ بارش کی وجہ سے فصلوں کو نقصان پہنچنے کے آثار ہیں جس کا اثر سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں آنے والے دنوں میں دیکھا جاسکتا ہے۔


محکمہ موسمیات نے اگلے 24 گھنٹوں تک موسم میں کسی خاص قسم کی تبدیلی سے انکار کیا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مغربی اترپردیش کے زیادہ تر علاقوں میں بوندہ باندی کا دور جاری رہا، وہیں مشرقی اترپردیش کے کچھ علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔ اس مدت میں کئی علاقوں میں کولڈ ڈے جیسے حالات رہے، وہیں کچھ علاقوں میں کہرے کا اثر دوپہر تک دیکھا گیا۔

محکمہ کے سہارنپور، بجنور، رامپور، میرٹھ، دیوبند، مظفرنگر، بارہ بنکی، فتح پور، وارانسی، نجیب آباد، لکھنؤ اور کانپور میں بارش ہوئی۔ اس دوران پریاگ راج، لکھنو، میرٹھ اور مرادآباد ڈویژنوں میں دن کے درجہ حرارت میں قابل ذکر گراوٹ درج کی گئی، حالانکہ ایودھیا، کانپور اور بریلی ڈویژنوں میں درجہ حرارت میں خصوصی تبدیلی ہوئی۔ چورک میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 21.5 ڈگری سلسیس ریکارڈ کیا گیا۔


وارانسی گورکھپور، ایودھیا، پریاگ راج، کانپور، لکھنؤ ڈویژن میں رات کے درجہ حرارت میں معمولی اضافہ درج کیا گیا۔ اٹاوہ ریاست کا سب سے سرد علاقہ رہا، جہاں کم از کم درجہ حرارت 5.8 ڈگری سلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ وہیں موسم کی تلخی کو دیکھتے ہوئے لوگوں نے گھروں پر ہی ہفتہ کی چھٹی کا لطف لیا، جس سے ریستوراں اور مال میں چہل پہل کافی کم دکھی وہیں بازاروں میں بھیڑ ندارد رہی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔