یوپی بلدیاتی انتخابات: مایاوتی کا سرکاری مشینری کے غلط استعمال کا الزام، کہا- بی ایس پی خاموش نہیں بیٹھے گی، بی جے پی کو دے گی جواب

یوپی بلدیاتی انتخابات کے نتائج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مایاوتی نے بی جے پی پر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران سرکاری مشینری کا غلط استعمال کیا گیا اور بی ایس پی اب اس پر خاموش نہیں رہے گی

بی ایس پی سربراہ مایاوتی / آئی اے این ایس
بی ایس پی سربراہ مایاوتی / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: اتر پردیش کے بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی کی کامیابی کے بعد بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات کے دوران دھاندلی کی گئی ہے۔ مایاوتی نے کہا ہے کہ یہ الیکشن سرکاری مشینری کا غلط استعمال کر کے جیتا گیا ہے اور ان کی پارٹی اس پر خاموش نہیں بیٹھے گی۔

مایاوتی نے ایک ٹوئٹ میں کہا ’’بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی کے سام، دام، دنڈ، بھید وغیرہ متعدد حربوں کے ساتھ سرکاری مشینری کے غلط استعمال پر بی ایس پی خاموش نہیں بیٹھنے والی، بلکہ وقت پر بی جے پی کو اس کا جواب دیا جائے گا۔ مایاوتی نے کہا کہ بی ایس پی پر بھروسہ کرنے اور تمام منفی حالات کے باوجود پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دینے کے لیے لوگوں کا تہہ دل سے شکریہ۔ مایاوتی نے دعویٰ کیا کہ اگر یہ الیکشن بھی آزادانہ اور منصفانہ ہوتے تو نتائج کی تصویر کچھ اور ہوتی۔ اگر انتخاب بیلٹ پیپر کے ذریعے ہوا ہوتا تو بی ایس پی یقینی طور پر میئر کا انتخاب بھی جیت جاتی۔


مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی ہو یا ایس پی، دونوں پارٹیاں طاقت کا غلط استعمال کرتے ہوئے اس طرح سے انتخابات جیتنے میں ایک دوسرے سے کم نہیں ہیں، جس کی وجہ سے حکمراں پارٹی زیادہ تر سیٹیں دھاندلی کے ذریعے جیتتی ہے اور اس بار بھی ایسا ہی ہوا ہے، یہ انتہائی تشویشناک بات ہے۔

خیال رہے کہ یوپی کے میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں بی جے پی نے میئر کے تمام 17 عہدوں پر قبضہ کیا ہے۔ دوسری طرف نگر پالیکا پریشد کی 199 سیٹوں میں سے 94 سیٹیں بی جے پی کے کھاتے میں گئی ہیں، جبکہ ایس نے 39، بی ایس پی نے 16، کانگریس نے 4 اور دیگر نے 46 سیٹیں اپنے نام کی ہیں۔ نگر پنچایت کی 544 سیٹوں میں سے بی جے پی کو 196، ایس پی کو 91، کانگریس کو 14، بی ایس پی کو 38 اور دیگر کو 205 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔