یوپی: سرکاری ملازمین کو لگے گا زوردار جھٹکا، ’جی پی ایف‘ میں 5 لاکھ روپے سالانہ سے زیادہ جمع کرنے پر پابندی کا منصوبہ

مرکزی حکومت نے پہلے ہی جی پی ایف میں پیسہ جمع کرانے کی زیادہ سے زیادہ حد طے کر دی ہے، کوئی بھی مرکزی ملازم 5 لاکھ روپے سے زائد رقم ایک سال میں جی پی ایف اکاؤنٹ میں جمع نہیں کر سکتا۔

<div class="paragraphs"><p>جنرل پروویڈنٹ فنڈ (جی پی ایف)، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

جنرل پروویڈنٹ فنڈ (جی پی ایف)، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے سرکاری ملازمین کے لیے ایک بری خبر سامنے آ رہی ہے۔ اب یہ ملازمین جنرل پروویڈنٹ فنڈ (جی پی ایف) اکاؤنٹ میں سالانہ 5 لاکھ روپے سے زیادہ جمع نہیں کر پائیں گے۔ اس کے لیے ریاست کی یوگی حکومت جی پی ایف کے اصولوں میں ترمیم کرنے جا رہی ہے۔ حکومت نے ایک تجویز تیار کی ہے جسے جلد ہی کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا۔ یعنی آخری فیصلہ کابینہ میٹنگ کے دوران ہی لیا جائے گا۔

دراصل اتر پردیش میں یکم اپریل 2005 سے پہلے کے سرکاری ملازمین کے لیے پرانی پنشن اسکیم نافذ ہے۔ ان کے لیے ہی جی پی ایف کی سہولت ہے۔ ملازمین کی اصل تنخواہ کا کم از کم 10 فیصد ہر ماہ اس کے جی پی ایف اکاؤنٹ میں جمع کرنا لازمی ہے، لیکن اس کی زیادہ سے زیادہ کوئی حد نہیں لگائی گئی ہے۔ موجودہ وقت میں ریاست میں تقریباً 7 لاکھ سرکاری ملازمین جی پی ایف اسکیم کے دائرے میں ہیں۔ پہلے جی پی ایف میں جمع رقم انکم ٹیکس محکمہ کے ٹیکس دائرے میں نہیں آتی تھی، لیکن یکم اپریل 2022 سے نافذ نئے اصولوں کے تحت ایک مالی سال میں جی پی ایف میں 5 لاکھ سے زیادہ جمع رقم ٹیکس کے دائرے میں ہوگی۔ یعنی 5 لاکھ سے زیادہ رقم کو اسی طرح سے ٹیکس کے قابل مانا جائے گا جس طرح سے دوسرے ذرائع سے ہوئی آمدنی کو مانا جاتا ہے۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس سے متعلق اصولوں میں تبدیلی کی وجہ سے یوپی میں بھی جی پی ایف اصولوں میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ اب تک تمام ملازمین مقررہ کم از کم حد 10 فیصد سے کہیں زیادہ رقم جی پی ایف اکاؤنٹ میں جعم کرتے تھے۔ اس کے پیچھے کی اہم وجہ جی پی ایف اکاؤنٹ میں جمع رقم اور اس پر حاصل سود کا پوری طرح سے ٹیکس فری ہونا تھا۔ اس کے علاوہ موجودہ وقت میں تو ایف ڈی کے مقابلے اس اسکیم میں زیادہ شرح سود ہے۔ جی پی ایف پر 7.1 فیصد کی شرح سے سود ملتا ہے، جبکہ ایس بی آئی میں ایف ڈی پر سود کی شرح اس سے نیچے ہے۔

واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے پہلے ہی جی پی ایف میں پیسہ جمع کرانے کی زیادہ سے زیادہ حد طے کر دی ہے۔ اس کے تحت کوئی بھی مرکزی ملازم 5 لاکھ روپے سے زیادہ کی رقم ایک سال میں جی پی ایف اکاؤنٹ میں جمع نہیں کر سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔