یوپی انتخابات: مشینیں خراب ہونے اور پولنگ سست کرائے جانے کے الزامات، جگہ جگہ ہنگامہ

پہلے مرحلہ کی ووٹنگ کے دوران کئی مقامات پر ای وی ایم کے خراب ہونے اور کہیں پر ووٹروں کو دھمکانے کے الزامات عائد کئے گئے۔

تصویر ٹوئٹر / @yadavakhilesh
تصویر ٹوئٹر / @yadavakhilesh
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: یوپی میں 11 اضلاع کی 58 اسمبلی سیٹوں پر پہلے مرحلہ کا پولنگ کا عمل جاری ہے۔ صبح سردی اور دھند کے سبب ووٹروں نے سستی کا مظاہرہ کیا لیکن اس کے بعد ان میں گرمجوشی نظر آئی۔ پہلے مرحلہ کی ووٹنگ کے دوران کئی مقامات پر ای وی ایم کے خراب ہونے اور کہیں پر ووٹروں کو دھمکانے کے الزامات عائد کئے گئے۔ سماجوادی پارٹی لگاتار اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے ووٹنگ کے دوران پیش آ رہی دقتوں کو ٹوئٹ کر رہی ہے۔ اس کے خلاوہ الیکشن کمیشن کے نام مکتوب روانہ کر کے بھی کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

دریں اثنا، سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بھی ای وی ایم خراب ہونے اور پولنگ کو دانستہ طور پر سست کرانے کا الزام عائد کیا ہے۔ اکھلیش یادو نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’الیکشن کمیشن سے اپیل اور ساتھ ہی یہ توقع ہے کہ جہاں بھی ای وی ایم خراب ہونے یا دانستہ طور پر پولنگ سست کرائے جانے کے الزام عائد ہو رہے ہیں، ان پولنگ مراکز پر فوری طور پر مناسب کارروائی کریں۔ خوش اسلوبی کے ساتھ اور غیر جانبدارانہ پولنگ الیکشن کمیشن کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔


خیال رہے کہ یوپی کے 11 اضلاع شاملی، میرٹھ، مظفرنگر، باغپت، ہاپوڑ، غازی آباد، بلند شہر، متھرا، آگرہ، گوتم بدھ نگر اور علی گڑھ میں پولنگ کا عمل جاری ہے اور صبح 11 بجے تک تقریباً 22 فیصد ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر چکے ہیں۔

ایس پی نے پہلے مرحلے کی پولنگ کے دوران سنگین الزامات لگائے ہیں۔ ایس پی کا الزام ہے کہ کیرانہ اور شاملی میں غریب ووٹروں کو ڈرایا جا رہا ہے اور انہیں لائن سے ہٹایا جا رہا ہے۔ صرف اتنا ہی نہیں ایس پی نے الزام لگایا کہ میرٹھ کی سوال خاص سیٹ کے بوتھ نمبر 81، 82 پر ووٹ ڈالنے کے لیے پہنچنے والے ووٹروں کو یہ کہہ کر واپس کیا جا رہا ہے کہ ’آپ کا ووٹ ڈالا جا چکا ہے۔‘


اس کے علاوہ ایس پی نے الزام لگایا کہ آگرہ ضلع کی باہ اسمبلی سیٹ کے بوتھ نمبر 287، 288 پر بی جے پی امیدوار پکشالیکا سنگھ کے شوہر اور بی جے پی لیڈر اریدمن سنگھ ایس پی-آر ایل ڈی اتحاد کے ووٹروں کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ایس پی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا نوٹس لیتے ہوئے منصفانہ اور خوف سے پاک انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائیں۔

میرٹھ کی کٹھور اسمبلی سیٹ کے بھڑولی گاؤں میں ایس پی اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان مار پیٹ کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ پولنگ بوتھ کے قریب پہنچنے والی بھیڑ کو پولیس نے کھدیڑ دیا ہے۔ صورتحال کشیدہ لیکن فی لاحال قابو میں ہیں۔


سماج وادی پارٹی نے الزام لگایا کہ غازی آباد میں لونی اسمبلی سیٹ کے بوتھ نمبر 52، 53، 54، 55، 56، 57، 58، 59 پر لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں اور ووٹنگ بہت سست رفتاری سے چل رہی ہے، جس کی وجہ سے ووٹر پریشان ہیں۔ اس کے علاوہ کیرانہ کے بوتھ نمبر 255 اور 245 پر ای وی ایم خراب پائی گئی ہیں، انتظامیہ ان کو درست کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ووٹروں کو ووٹ ڈالنے کے لیے دو سے تین گھنٹے تک انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔