اگر آپ کے پاس ووٹر شناختی کارڈ نہیں ہے تو پریشان نہ ہوں، اس طرح ڈال سکتے ہیں ووٹ

اگر آپ کا ووٹر شناختی کارڈ نہیں بنا ہے یا وہ کہیں کھو گیا ہے اور آپ سوچ رہے ہیں کہ ووٹ کس طرح دیں، تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ ووٹر شناختی کارڈ کے بغیر بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکتے ہیں

نوئیڈا میں ووٹ ڈالنے کے بعد اپنی انگلی کا نشان ظاہر کرتی عمر رسیدہ خاتون/ تصویر قومی آواز/ وپن
نوئیڈا میں ووٹ ڈالنے کے بعد اپنی انگلی کا نشان ظاہر کرتی عمر رسیدہ خاتون/ تصویر قومی آواز/ وپن
user

قومی آوازبیورو

ملک کی 5 ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کا آغاز اتر پردیش سے ہو گیا ہے۔ یوپی میں آج 11 اضلاع کی 58 سیٹوں پر پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ کی جاری ہے۔ تمام ووٹرز اپنے حق رائے دہی کو استعمال کرنے کے لیے بے تاب نظر آ رہے ہیں، ان میں پہلی بار ووٹ دینے والے ووٹر بھی شامل ہیں۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن پولنگ کے دن ووٹ ڈالنے کے لیے تمام ووٹرز کو شناختی کارڈ کے طور پر ’ووٹر شناختی کارڈ‘ جاری کرتا ہے، لیکن پہلی بار ووٹر کو بعض اوقات شناختی کارڈ نہیں ملتا اور بہت سے ووٹر ایسے ہیں جن کا ووٹر شناختی کارڈ کھو جاتا ہے۔ ایسی صورتحال میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ آپ اس کے بغیر بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکتے ہیں۔


الیکشن کمیشن نے ووٹر شناختی کارڈ نہ ہونے کی صورت میں بھی ووٹ ڈالنے کے انتظامات کیے ہیں۔ کمیشن کی کوشش ہوتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ ووٹنگ ہو تاکہ جمہوریت میں لوگوں کی شرکت بڑھے، یہی وجہ ہے کہ کمیشن نے متعدد شناختی کارڈوں اور دستاویزات کے ذریعے ووٹ دینے کی اجازت فراہم کی ہے۔

اگر آپ کے پاس ووٹر آئی ڈی کارڈ نہیں ہے تو آپ ان 12 دستاویزات کی مدد سے ووٹ ڈال سکتے ہیں:

1- آدھار کارڈ

2- منریگا جاب کارڈ

3- پاس بک (تصویر کے ساتھ بینک یا پوسٹ آفس کی طرف سے جاری کردہ)

4- وزارت محنت کی اسکیم کے تحت جاری کردہ ہیلتھ انشورنس اسمارٹ کارڈ

5- ڈرائیونگ لائسنس

6- پین کارڈ

7- این پی آر کے تحت آر جی آئی کے ذریعے جاری کردہ اسمارٹ کارڈ

8- انڈین پاسپورٹ

9- پنشن دستاویز

10- مرکزی/ریاستی حکومت/پبلک انڈرٹیکنگ/پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کی طرف سے جاری کردہ تصویر کے ساتھ سروس شناختی کارڈ

11- ارکان پارلیمنٹ /ارکان اسمبلی/ارکان قانون ساز کونسل کو جاری کردہ سرکاری شناختی کارڈ

12- سماجی انصاف اور وزارت برائے تفویض بااختیار حکومت ہند کی طرف سے جاری کردہ یو ڈی آئی ڈی کارڈ

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */