یوپی انتخاب، پہلا مرحلہ: ہنگامے اور الزامات کے درمیان 60.17 فیصد ووٹنگ، ووٹنگ فیصد میں کیرانہ نے ماری بازی

آج مغربی یوپی کے 11 اضلاع کی 58 سیٹوں کے لیے ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا، لیکن ووٹنگ شروع ہوتے ہی کئی جگہ سے ای وی ایم خراب ہونے اور دھاندلی کی خبریں آنے لگی تھیں۔

تصویر قومی آواز/ویپن
تصویر قومی آواز/ویپن
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش اسمبلی انتخاب کے لیے آج پہلے مرحلہ کی ہوئی پولنگ کے دوران دن بھر ہنگامے اور دھاندلی کی خبریں سامنے آتی رہیں۔ اچھی بات یہ رہی کہ کوئی بڑا ناخوشگوار واقعہ سامنے نہیں آیا ہے اور موصولہ اطلاعات کے مطابق ووٹنگ کا وقت ختم ہونے تک 60.17 فیصد ووٹنگ ہوئی سب سے زیادہ شاملی ضلع کی کیرانہ اسمبلی سیٹ پر ووٹ ڈالے گئے۔ دہلی سے ملحق غازی آباد ضلع میں سب سے کم ووٹنگ کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ اس درمیان یوپی کے چیف الیکٹورل افسر نے پوری طرح سے پرامن انتخاب کا دعویٰ کرتے ہوئے کہیں بھی کسی طرح کے ناخوشگوار واقعہ سے انکار کیا۔

انتخابی کمیشن کے مطابق پہلے مرحلے میں جن 11 اضلاع میں ووٹنگ ہوئی، ان میں آگرہ میں 60.23 فیصد، علی گڑھ میں 60.49 فیصد، باغپت میں 61.25 فیصد، بلند شہر میں 60.57 فیصد، گوتم بدھ نگر میں 54.38 فیصد، غازی آباد میں 52.43 فیصد، ہاپوڑ میں 60.53 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ انتخابی کمیشن کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ متھرا میں 62.90 فیصد، میرٹھ میں 60 فیصد، مظفر نگر میں 65.32 فیصد اور شاملی میں 66.14 فیصد ووٹنگ ہوئی۔


پہلے مرحلہ میں آج مغربی یوپی کے 11 اضلاع کی 58 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ لیکن صبح جیسے ہی ووٹنگ شروع ہوئی کئی مقامات سے ای وی ایم خراب ہونے اور دھاندلی کی شکایتیں آنے لگیں۔ کئی جگہوں سے ووٹنگ کے بائیکاٹ کی بھی خبریں آئیں۔ سماجوادی پارٹی لگاتار ٹوئٹ کر بوتھوں پر دھاندلی، ووٹروں کو روکنے، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور ای وی ایم خراب ہونے کی شکایتیں کرتی رہی۔

آج پولنگ کے دوران شاملی میں فرضی ووٹنگ کو لے کر خوب ہنگامہ ہوا۔ خبر ہے کہ یہاں ایک بوتھ پر اتحادی امیدوار یعنی آر ایل ڈی امیدوار پرسنّ چودھری پر بی جے پی کے لوگوں نے حملہ کر دیا۔ اس حملہ میں آر ایل ڈی امیدوار سمیت دو لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ اس کے بعد نوبت یہاں تک آ گئی کہ دونوں پارٹیوں کے حامیوں کے درمیان خوب مار پیٹ ہوئی۔


بہرحال، یوپی اسمبلی کی 403 سیٹوں پر سات مراحل میں انتخابی عمل انجام پائے گا۔ آج پہلے مرحلے میں 58 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ اس مرحلہ میں مجموعی طور پر 634 امیدوار میدان میں ہیں جن میں 73 خواتین ہیں۔ 11 اضلاع کے 10853 پولنگ مراکز میں سے 26027 پولنگ مراکز پر 2.28 کروڑ ووٹروں (ان میں سے 1.04 خواتین) نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

اس سے قبل 2017 میں ان 58 اسمبلی سیٹوں پر 63.1 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس وقت سب سے زیادہ میرٹھ ضلع کی سردھنا سیٹ پر 71.5 فیصد پولنگ ہوئی تھی۔ اس سیٹ پر بی جے پی کے سنگیت سوم فتحیاب ہوئے تھے۔ سب سے کم 48.2 فیصد ووٹنگ گوتم بدھ نگر ضلع کی نوئیڈا اسمبلی سیٹ پر ہوئی تھی۔ یہاں سے بی جے پی کے پنکج سنگھ کامیاب ہوئے تھے جو کہ راج ناتھ سنگھ کے بیٹے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔