’مرکزی و صوبائی حکومت نے غریبوں کا صرف استحصال کیا‘، مراد آباد میں پرینکا گاندھی بی جے پی پر حملہ آور

پرینکا گاندھی نے کہا کہ کانگریس نے اپنا انتخابی منشور بہت سوچ سمجھ کر تیار کیا ہے اور اس میں جو باتیں رکھی گئی ہیں اس سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ عوام کی بھلائی کے لئے کانگریس کتنا سنجیدہ ہے۔

تصویر ناظمہ فہیم
تصویر ناظمہ فہیم
user

ناظمہ فہیم

مراد آباد: کانگریس کی برانڈ لیڈر، قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا 10 فروری کو مرادآباد پہونچیں۔ روڈ شو کے دوران انھوں نے چچا-بھتیجے کے لئے عوام سے ووٹ کی اپیل کی اور کہا کہ بہو کا حق مانگنے آئی ہوں، امید ہے میرے اپنے مجھے مایوس نہیں کریں گے۔ پر ینکا گاندھی کو دیکھنے کے لئے سڑکوں و چھتوں پر عوامی جم غفیر نظر آیا۔ لوگوں نے پرینکا کا پھولوں سے پرجوش استقبال کیا۔

واضح رہے کہ دو ماہ کے اندر پرینکا گاندھی کا یہ دوسرا مراد آباد دورہ ہے۔ پرینکا گاندھی رامپور ہوتے ہوئے مرادآباد پہونچیں۔ رام پور میں بھی پرینکا کا زبردست استقبال ہوا۔ وہاں انھوں نے نواب کاظم علی سمیت دیگر کانگریسی امیدواروں کے لیے ووٹ کی اپیل کی۔ مرادآباد میں ان کے روڈ شو کے دوران دیہات اسمبلی حلقہ سے کانگریس امیدوار حاجی اکرام قریشی اور شہر اسمبلی سیٹ سے امیدوار حاجی رضوان قریشی مو جود رہے۔


پرینکا گاندھی کی آمد سے قبل جامعہ مسجد چوراہے پر کانگریس کے پرچم و جھنڈیاں پولیس کے ذریعہ اتارے جانے پر کانگریس کارکنان و پولیس اہلکار آمنے سامنے آ گئے جہاں فیض گنج چوکی انچارج کا کہنا تھا کہ پولیس قانونی کی بالا دستی کے نفاذ کے لئے کام کر رہی ہے۔ کانگریس اقلیتی سیل کے اہم رکن محمد احمد ملک کا اس تعلق سے کہنا تھا کہ بی جے پی اور سماجوادی پارٹی کے لئے کوئی روک ٹوک نہیں ہے، کانگریس پر ہی ساری سختی برتی جا رہی ہے۔ کانگریسیوں کا اعتراض تھا کہ کانگریس کی جھنڈیاں پولیس نے اتار کر کیچڑ میں ڈال دیں، اسی کو لے کر کانگریس کارکنان بھڑکے ہوئے تھے۔

بہر حال، پرینکا گاندھی نے ریلی کے دوران عوام سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی و صوبائی حکومت نے غریب مزدوروں کا استحصال کرنے کے ساتھ ساتھ کسانوں کو بھی نہیں بخشا۔ لکھیم پور میں کسانوں کو اپنی گاڑی سے کچلنے والے بیٹے کے والد مرکزی وزیر کو وزیر اعظم ہند نے برخاست تک نہیں کیا۔ کسانوں کو کچلنے والے شخص کو ضمانت مل گئی ہے، اب وہ کھلے عام گھومے گا۔


پرینکا کے روڈ شو میں امنڈے جم غفیر نے رامپور و مرادآباد کے سیاسی حلقوں میں ہلچل ضرور مچا دی ہے۔ پرینکا گاندھی نے روڈ شو کے ساتھ ساتھ گھر گھر جا کر بھی لوگوں سے ملاقت کر کانگریسی امیدواروں کے لئے ووٹ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے بی جے پی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے جہاں لوگوں کو بے روزگار بنایا، وہیں خواتین کے حقوق کو بھی پامال کیا۔ ہم نے اپنے انتخابی منشور میں اس بات کا خاص خیال رکھا ہے کہ خواتین کو خود مختار بنایا جائے اور بے روزگاروں کو روز گار ملے۔ اور یہ سب تبھی ممکن ہے جب چھوٹے کاروباریو ں کو کاروبار کرنے کے مواقع ملیں۔ مودی جی نے تو ملک کا سارا کاروبار اپنے دو دوستوں کے حوالے کر دیا ہے، باقی لوگوں کو سڑک پر لا دیا ہے۔

پرینکا گاندھی عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ مراد آباد کی پیتل صنعت اگر کامیابی سے ہمکنار ہوگی تو ہی یہاں کے مزدور کو کام ملے گا۔ اس لئے ضروری ہے کہ ہر انڈسٹری کے لئے کلسٹر منصوبہ چلایا جائے تاکہ چھوٹے کاروباریوں کو کاروبار کرنے میں آسانی ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں جب بھی مرادآباد آتی ہوں تو مرادآباد کی عوام مجھے بہت پیار دیتی ہے۔ اس سے مجھے بہت خوشی ملتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’لڑکی ہوں، لڑ سکتی ہوں‘ کا نعرہ اسی لئے دیا تھا کہ خواتین طاقتور بنیں۔ کانگریس کے انتخابی منشور کو تیار کرنے کے لئے سخت محنت کرنی پڑی کیونکہ کانگریس کا مقصد تھا کہ ایسا انتخابی منشور تیار ہو جو عوام کی ضرورت پر کھرا اتر سکے۔


پرینکا گاندھی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کانگریس حکومت تشکیل پانے پر کسانوں کی قرض معافی فوری طور پر کی جائے گی۔ بجلی کا بل ہاف کیا جائیگا، 40 فیصد سرکاری نوکریوں میں خواتین کی حصہ داری ہوگی، 25 فیصد پولیس کی تعیناتی میں خواتین کو حصہ داری دی جائے گی، سال میں تین گیس سلنڈر سستے داموں پر دیے جائیں گے۔ بی جے پی نے جو بیجا مہنگائی کر رکھی ہے اس کو کم کیا جائیگا۔ اسکولی طلباء کو موبائل فون و کالج کی طالبات کو اسکوٹی دینے کا کام کانگریس کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے منشور میں یوپی کی ترقی کو لے کر خاص خیال رکھا گیا ہے۔ کسان کھاد نہ ملنے کی وجہ سے خودکشی کرنے کو تیار ہے، لیکن کسان کا قرض معاف کرنے کو مودی حکو مت تیار نہیں۔ خود کے سفر کے لئے 16 ہزار کروڑ روپے قیمت کے دو جہاز خریدے ہیں، جبکہ اسی پیسے سے ملک بھر کے کسانوں کا 14 ہزار کروڑ کا قرض ادا کر سکتے تھے۔ اچھا خاصہ پارلیمنٹ ہاؤس بنا ہوا ہے مگر کچھ نیا کرنے کے نام پر20 ہزار کروڑ روپے خرچ کر رہے ہیں۔ یہی سب ہوتا رہا تو ملک کی عوام غربت کے علاوہ اور کیا دیکھ سکے گی۔

پرینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ کانگریس نے اپنا انتخابی منشور سوچ سمجھ کر بنایا ہے اور اس میں جو باتیں رکھی ہیں اس سے آپ لوگ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ عوام کی بھلائی کے لئے کانگریس کتنا سنجیدہ ہے۔ پرینکا نے ساتھ ہی کہا کہ یہ بھیڑ ووٹ میں تبدیل ہوگی تبھی مجھے معلوم ہوگا کہ آپ لوگ اس حکومت کو دستبردار کرنے کے لئے سنجیدہ ہیں جس نے ملک و صوبے کو غریبی و پسماندگی کے غار میں دھکیل دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */