یوپی انتخاب: علی گڑھ سے کانگریس امیدوار سلمان امتیاز کو ضلع بدر کرنے کا حکم

کانگریس کے ضلع صدر ٹھاکر سنتوش سنگھ نے سلمان امتیاز کے خلاف غنڈہ ایکٹ کی کارروائی پر کہا کہ عدالتی حکم کے خلاف اوپری عدالت جائیں گے، سلمان قانونی لڑائی بھی لڑیں گے اور انتخاب بھی۔

تصویر آس محمد کیف
تصویر آس محمد کیف
user

آس محمد کیف

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے سابق صدر اور علی گڑھ اسمبلی حلقہ سے کانگریس امیدوار سلمان امتیاز کے خلاف مقامی انتظامیہ نے سخت کارروائی کرتے ہوئے ضلع بدر کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔ اس کارروائی کے تحت انھیں 6 مہنے تک ضلع سے باہر رہنا ہوگا اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو گرفتاری بھی ہو سکتی ہے۔ 2 دن پہلے ہی کانگریس کے ٹکٹ پر نامزدگی پرچہ داخل کرنے والے سلمان امتیاز اس کارروائی سے بہت ناراض ہیں اور اسے انتظامیہ کی سازش قرار دے رہے ہیں۔ انتظامیہ نے سلمان امتیاز کو عوام کے لیے خطرہ قرار دیا ہے، جب کہ سلمان اسے خوف پیدا کرنے والا عمل بتاتے ہوئے اعلیٰ عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے۔

علی گڑھ ضلع انتظامیہ کے ذریعہ سلمان امتیاز کے خالف غنڈہ ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی ہے اور ان کے گھر کے باہر ضلع بدری سے متعلق نوٹس چسپاں کیا گیا ہے۔ اس کارروائی پر علی گڑھ کانگریس کمیٹی نے بھی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اوپری عدالت میں چیلنج پیش کرنے کی بات کہی ہے۔ سلمان امتیاز نے تو انتظامیہ کے ساتھ ساتھ برسراقتدار بی جے پی پر بھی سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

تصویر آس محمد کیف
تصویر آس محمد کیف

علی گڑھ ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سلمان امتیاز کو 2020 میں علی گڑھ میں ہوئی سی اے اے مخالف تحریک سے جڑے مقدموں میں سابق ایس ایس پی منی راج کی رپورٹ کے بعد اے ڈی ایم سٹی کی عدالت سے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا تھا جس کی تاریخ 4 ستمبر 2020 تھی۔ 4 ستمبر 2020 تک سلمان امتیاز کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا۔ اب اے ڈی ایم کورٹ سے سلمان کو ضلع بدر کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ سلمان امتیاز کے خلاف 9 مقدمات درج ہونے کی بات بھی بتائی گئی ہے۔

اے ڈی ایم سٹی کی عدالت سے جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ منزل محلہ باشندہ سلمان کو چھ ماہ کے لیے ضلع بدر کر کے کاسگنج کے تھانہ گنج ڈڈوارا سے متصل کر ملزم کو حکم دیا جاتا ہے کہ تعمیل کی تاریخ سے ضلع سے باہر چلا جائے۔ چھ ماہ کے لیے ضلع کی سرحد میں داخل نہ ہو۔ ساتھ ہی تھانہ گنج ڈنڈوارا میں اپنی حاضری درج کرائے۔ اگر کسی خاص حالات میں گھر آنا ضروری ہو تو ضلع پروبیشن افسر کی اجازت حاصل کر کے آ سکتا ہے۔ سلمان امتیاز کو 13 جنوری سے 6 ماہ کے لیے ضلع بدر کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

تصویر آس محمد کیف
تصویر آس محمد کیف

اس پورے معاملے میں سلمان امتیاز کا کہنا ہے کہ مخالف پارٹی انھیں کسی قیمت پر اسمبلی انتخاب جیتنے نہیں دینا چاہتے، اس لیے یہ سازش تیار کی گئی۔ سلمان کہتے ہیں کہ ’’انھیں اس بات کا بہت اچھی طرح سے اندازہ ہے کہ اگر میں اس انتخاب میں کامیاب ہوا تو وہ جس طرح کی سیاست کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں اس میں کامیاب نہیں ہو پائیں گے۔ اگر شہر کے لوگوں نے مجھے منتخب کیا تو میں نفرت کی سیاست، ذات پات کی سیاست، مذہب کے نام پر کی جانے والی سیاست، لالچ کی سیاست، طاقت کی سیاست، پیسے کی سیاست نہیں ہونے دوں گا۔‘‘

سلمان امتیاز یوپی اسمبلی انتخاب کو لے کر بنے ماحول کا تذکرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس بار ہر مذہب اور ہر ذات کے لوگ یہ اچھی طرح سمجھ گئے ہیں کہ انھیں کیسا لیڈر چاہیے۔ علی گڑھ شہر کی عوام فیصلہ کر چکی ہے کہ اس بار انتخاب میں ایسے نمائندے کو جتانا ہے جو کہ انصاف قائم کر سکے اور مظلوموں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چل سکے۔ کانگریس امیدوار نے مزید کہا کہ ’’مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ میں اپنے مقصد میں کامیاب ہو گیا ہوں۔ آج مجھے ضلع بدر کیے جانے سے یہ بات ثابت ہو گئی کہ انصاف کا جھنڈا لے کر چلنے والے سلمان کا خوف ظالموں کے دلوں میں بیٹھ چکا ہے۔‘‘ ساتھ ہی سلمان یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’میں اس وقت تک انصاف کی لڑائی لڑتا رہوں گا جب تک جسم میں خون کا ایک بھی قطرہ باقی رہے گا۔ ظلم کو تو ایک نہ ایک دن ختم ہونا ہے، اور انصاف ہمیشہ باقی رہنے والی چیز ہے۔‘‘


اس درمیان کانگریس کے ضلع صدر ٹھاکر سنتوش سنگھ نے سلمان امتیاز کے خلاف غنڈہ ایکٹ کی کارروائی کو بی جے پی کی سازش قرار دیا ہے۔ سنتوش سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کو شکست کا خوف ہے اس لیے وہ ہر ہتھکنڈے اپنا رہی ہے۔ پہلے سول لائنس انسپکٹر نے کانگریس امیدوار سلمان کو دھمکی دی، اب بغیر کسی قبل کی اطلاع کے ان کے گھر پر نوٹس چسپاں کر دیا۔ بی جے پی کچھ بھی کر لے، چاہے جیل بھی بھیج دے مگر سلمان انتخاب لڑیں گے۔ یونیورسٹی وغیرہ کے طلبا پر مقدمے لگنا عام بات ہے۔ عدالتی حکم کے خلاف اعلیٰ عدالت میں جایا جائے گا۔ سلمان قانونی لڑائی بھی لڑیں گے اور انتخاب بھی لڑیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔