یوپی: عمر رسیدہ خاتون نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے سامنے ’پی ایم آواس یوجنا‘ کی پول کھول دی!

بی جے پی کی حکومت والی اتر پردیش میں ایک عمر رسیدہ خاتون نے ایک جلسے میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے سامنے بدعنوانی سے پاک حکمرانی کی پول کھول کر رکھ دی

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: وزیر اعظم نریندر مودی بدعنوانی سے پاک حکمرانی کے دعوے کرتے ہیں اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بھی اس معاملے پر اپنی پیٹھ تھپتھپاتے ہیں۔ لیکن بی جے پی کی حکومت والی اتر پردیش میں ایک عمر رسیدہ خاتون نے ایک جلسے میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے سامنے بدعنوانی سے پاک حکمرانی کی پول کھول کر رکھ دی!

یہ واقعہ اتر پردیش کے بدایوں میں پیش آیا اور اس سے مرکز کے منصوبہ ’پی ایم آواس یوجنا‘ میں بدعنوانی اجاگر ہوئی۔ دراصل، بدایوں میں 'وکاس بھارت سنکلپ یاترا' کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ دھرمیندر کشیپ ایک بزرگ خاتون 'پی ایم آواس یوجنا' کے تحت گھر کی چابیاں سونپ رہے ہیں۔ چابیاں حوالے کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ نے خاتون سے پوچھا کہ آپ سے کسی نے پیسے (رشوت) تو نہیں لیے؟ اس پر خاتون نے جلسہ میں مائیک پر ہی کہہ دیا کہ ’ہاں 30 ہزار روپے لیے ہیں۔‘


بزرگ خاتون کا نام شاردا دیوی ہے اور وہ اساواں نگر پنچایت کی رہائشی ہیں۔ آنولہ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ دھرمیندر کشیپ انہیں گھر کی چابیاں سونپ رہے تھے۔ اس دوران وہ تمام مستحقین کے تجربات اور احساسات جاننے کی کوشش کر رہے تھے۔ اسی دوران جب عمر رسیدہ خاتون سے سوال کیا گیا تو انہوں نے سر محفل حقیقت بیان کر دی!

جلسہ میں بدعنوانی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ’یہ بہت سنگین معاملہ ہے۔‘ بدعنوانی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد بی جے پی حکومت کو رسوائی کا سامنا ہے۔ اس معاملے میں بی جے پی کے ضلع صدر راجیو گپتا نے کہا کہ رکن پارلیمنٹ کے چابیاں سونپتے وقت بزرگ خاتون نے پیسوں کی بات کی ہے تو یہ ہمارے لیے بہت سنگین معاملہ ہے۔


انہوں نے کہا کہ ہم نے فوری طور پر ضلع مجسٹریٹ کو اس معاملہ آگاہ کیا ہے اور انہیں معاملے کی مکمل تحقیقات کرنے کو کہا گیا ہے۔ وہیں ضلع مجسٹریٹ بدایوں منوج کمار نے کہا، ’’یہ معاملہ میرے علم میں آیا ہے، میں نے اس معاملے کی جانچ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ایڈمنسٹریشن وی کے سنگھ کے حوالہ کر دی ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ جلد از جلد پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔