آئی آئی ٹی-بی ایچ یو چھیڑخانی معاملہ میں پولیس نے 200 صفحات پر مشتمل فرد جرم دائر کی

وارانسی پولیس نے آئی آئی ٹی-بی ایچ یو کی طالبہ کے ساتھ چھیڑ خانی کے معاملے میں عدالت میں 200 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ دائر کی ہے

<div class="paragraphs"><p>بی ایچ یو / آئی اے این ایس</p></div>

بی ایچ یو / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

وارانسی: وارانسی پولیس نے آئی آئی ٹی-بی ایچ یو کی طالبہ کے ساتھ چھیڑ خانی کے معاملے میں عدالت میں 200 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ دائر کی ہے۔ چارج شیٹ میں طالبہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی تفصیل اس کے اپنے الفاظ میں درج کی گئی ہے۔

پولیس چارج شیٹ میں متاثرہ کے ساتھ موجود اس کے دوستوں، آئی آئی ٹی-بی ایچ یو کے پروکٹوریل بورڈ کے سیکورٹی گارڈ اور طبی معائنہ کرنے والے ڈاکٹر کے بیانات بھی درج کئے گئے ہیں اور طالبہ کی میڈیکل رپورٹ کا بھی ذکر ہے۔

ثبوت کے طور پر پولیس نے جائے وقوعہ پر تینوں ملزمان کے موبائل فونز کی لوکیشن، ملزمان کی سی سی ٹی وی فوٹیج اور اس سے حاصل کردہ تصاویر، ان کا روٹ چارٹ اور موبائل سے برآمد ہونے والا ڈیٹا عدالت میں پیش کیا۔


خیال رہے کہ واقعے کے 60 دن بعد یعنی 31 دسمبر 2023 کو کنال پانڈے، سکشم پٹیل اور ابھیشیک چوہان کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ کنال بی جے پی کی شہر یونٹ کے آئی ٹی سیل کا شریک کنوینر تھا۔ ابھیشیک کے گھر کے باہر بی جے پی بوتھ صدر کا بورڈ لگا ہوا تھا، لیکن اسے آئی ٹی سیل کی ورکنگ کمیٹی کا ممبر بتایا گیا تھا۔

یکم نومبر 2023 کی رات متاثرہ لڑکی اپنے ایک مرد دوست کے ساتھ کیمپس میں سیر کے لیے گئی تھی جب تینوں ملزمان نے اسے روکا، اس کے کپڑے اتارے، تصویریں کھینچیں اور ویڈیو بنائی۔ ان میں سے ایک نے اسے زبردستی چومنے کی کوشش کی۔ یہی نہیں اس کے مرد دوست کو بھی مارا پیٹا گیا۔ اس واقعہ کے بعد طلبہ نے کیمپس میں کافی وقت تک احتجاج کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔