یو پی: نامعلوم بیماری کی زد میں آنے سے 6 بچوں کی موت، محکمہ صحت پریشان

محکمہ صحت کی ٹیم اس بیماری کے بارے میں پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے، کووڈ انچارج ڈاکٹر بھودیو سنگھ کا کہنا ہے کہ وائرل بخار کی وجہ سے یہ سب ہوا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

اتر پردیش میں ایک نامعلوم بیماری نے بچوں کو پریشان کر رکھا ہے اور متھرا ضلع واقع فرح علاقے میں اس بیماری نے 6 معصوموں کی جان لے لی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق فرح علاقہ کے کوہ گاؤں میں گزشتہ ایک ہفتہ میں ان 6 بچوں کی موت ہو گئی جس سے محکمہ صحت میں ہلچل مچ گئی ہے۔ پورے گاؤں کو سینیٹائز کیا گیا ہے اور لوگوں کی سیمپلنگ ہو رہی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ نامعلوم بیماری کی وجہ سے کئی دیہی عوام کو الگ الگ اسپتال میں داخل بھی کرایا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔

ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر شائع ایک خبر کے مطابق بیماری کو لے کر دیہی عوام کئی دنوں سے محکمہ صحت کو مطلع کر رہے تھے، لیکن محکمہ صحت کا کوئی بھی افسر اور ملازم گاؤں نہیں پہنچا۔ اب جب کہ بیماری کے سبب اموات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے تو محکمہ صحت میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔


ایک رپورٹ کے مطابق آج گاؤں کے ہی دو بچوں کی موت کے بعد مقامی لوگوں نے ہنگامہ کیا جس کے بعد محکمہ صحت کی نیند کھلی۔ آناً فاناً میں جانکاری حاصل کی گئی تو پتہ چلا کہ ایک ہفتہ میں اس نامعلوم بیماری سے 6 معصوموں کی موت ہو چکی ہے۔ مہلوک بچوں کی عمر 5 سال سے لے کر 15 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہے۔ اس بیماری میں مبتلا کئی بچے متھرا اور آس پاس کے دیگر اضلاع میں علاج کے لیے اسپتال میں داخل بھی ہیں۔

محکمہ صحت کی ٹیم اس بیماری کے بارے میں پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔ کووڈ انچارج ڈاکٹر بھودیو سنگھ کا کہنا ہے کہ وائرل بخار کی وجہ سے یہ سب ہوا ہے۔ دیہی عوام کو بیدار کیا جا رہا ہے۔ کچھ گندگی بھی تھی اور کولر میں پانی بھی بھرا ہوا تھا۔ ابھی تک کی جانچ میں کورونا وائرس کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ دیہی عوام کی آر ٹی پی سی آر ٹیسٹنگ بھی کروائی جا رہی ہے۔ جو لوگ آس پاس کے علاقوں اور اضلاع میں علاج کے لیے گئے ہیں ان کی ٹریسنگ کی جا رہی ہے، ان کی بھی سیمپلنگ کرائی جائے گی تاکہ بیماری کے بارے میں ٹھیک سے پتہ چل سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔