’بھارت جوڑو یاترا‘ کی بے مثال کامیابی، کیرانہ  نے راہل گاندھی کو سر آنکھوں پر بٹھایا

راہل گاندھی کی اس بھارت جوڑو یاترا نے سماج کے ہر طبقے کے دل کو چھوا ہے۔ یاترا نے جاٹ، مسلم اور دلت اکثریتی علاقوں میں سیاسی بحث کو تیز کر دیا ہے۔ عوام نے ایک آواز میں کہا کہ موسم بدل رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بھارت جوڑو یاترا، تصویر آس محمد</p></div>

بھارت جوڑو یاترا، تصویر آس محمد

user

آس محمد کیف

راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا اتر پردیش سے نکل کر ہریانہ میں داخل ہو گئی اور رات کو ہریانہ کے سنولی میں ختم ہوئی۔ 3 دن اور 130 کلومیٹر کا سفر طے کر کے راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا نے کئی نئے باب لکھے۔ اس دوران راہل گاندھی کو بے مثال عوامی حمایت حاصل ہوئی اور لوگ ان کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے سڑکوں پر نظر آئے۔ بھارت جوڑو یاترا کے دوران کیرانہ میں کئی کلومیٹر تک قدم رکھنے کی جگہ نہیں تھی۔

’بھارت جوڑو یاترا‘ کی بے مثال کامیابی، کیرانہ  نے راہل گاندھی کو سر آنکھوں پر بٹھایا

راہل گاندھی کی اس بھارت جوڑو یاترا نے سماج کے ہر طبقے کے دل کو چھوا ہے۔ یاترا نے جاٹ، مسلم اور دلت اکثریتی علاقوں میں سیاسی بحث کو تیز کر دیا ہے۔ عوام نے ایک آواز میں کہا کہ موسم بدل رہا ہے۔ اس دوران کئی سماجی شخصیات ان کے ساتھ نظر آئیں۔ انہوں نے مختلف طبقوں کے مسائل سنے اور اپنے جوابات سے عام لوگوں کے دلوں میں گھر کرنے میں کامیاب رہے۔ یاترا نے راہل گاندھی کے سیاسی قد کو بہت بڑا کر دیا ہے۔

’بھارت جوڑو یاترا‘ کی بے مثال کامیابی، کیرانہ  نے راہل گاندھی کو سر آنکھوں پر بٹھایا

یاترا کے دوسرے دن انہوں نے زیادہ سے زیادہ فاصلہ طے کیا اور جاٹ اکثریتی علاقوں جیسے سرور پور، باغپت کے بڑوت سے گزرے جہاں پر موجود لوگوں نے انہیں سر پر بٹھا لیا۔ یہاں محبت کی بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے نفرت کی سیاست پر حملہ کیا اور نوجوانوں، کسانوں، خواتین اور سماجی کارکنوں کے مختلف گروپس میں کئی مقامی مسائل پر بات کرکے خود کو ایک سنجیدہ سیاست دان کے طور پر پیش کیا۔ اس دوران مغربی اتر پردیش میں انہیں راشٹریہ لوک دل، بھیم آرمی اور بھارتیہ کسان یونین، مہان دل جیسی سیاسی اور غیر سیاسی جماعتوں کی حمایت بھی حاصل ہوئی۔

 باغپت میں اگنی ویر کی بھرتی کے خلاف غصے کا اظہار کرنے والے 23 سالہ موہت چودھری نے پہلی بار 4 جنوری کو ان سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ پہلی بار ملک کے کسی بڑے رہنما نے ہمارا مسئلہ سنا۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی میں بہت انکساری ہے۔ راہل نے کہا کہ جب ان کی حکومت آئے گی تو اگنی ویر بھرتی کا عمل منسوخ کر دیا جائے گا اور بھرتی پہلے کے طریقے پر کی جائے گی۔ بڑوت کے جلسہ عام میں راہل گاندھی نے مفاد عامہ کے کئی مسائل پر بات کی، جس کا اثر رائے عامہ پر پڑا۔ بڑوت کے 56 سالہ جوگیندر تیوتیا جو یہاں میٹنگ میں موجود تھے، نے کہا کہ انہوں نے راہل گاندھی کو پہلی بار اپنی آنکھوں سے دیکھا اور کانوں سے سنا، وہ حیران رہ گئے کہ راہل گاندھی صرف آدھی بازو والی ٹی شرٹ میں تھے، جبکہ میں لوئی (بھاری چادر) بھی کانپ رہا تھا۔ راہل گاندھی نے ٹی شرٹ کے بارے میں جو کچھ کہا میں نے سنا، اس میں سچائی ہے۔ کسان سردی میں کھیتوں میں پانی چلاتے ہیں لیکن ان کا کام انہیں سردی کا احساس نہیں ہونے دیتی۔ راہل گاندھی بہت سنجیدہ لیڈر ہیں، ان کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کیا گیا لیکن لوگوں کے سامنے ان کی شبیہ صاف ہو گئی ہے۔

’بھارت جوڑو یاترا‘ کی بے مثال کامیابی، کیرانہ  نے راہل گاندھی کو سر آنکھوں پر بٹھایا

شاملی ضلع کے ایلم میں کل رات راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو یاترا کے دوران آس پاس کے دیہات کے سینکڑوں لوگ وہاں پہنچے۔ ایلم کے قریب گاؤں گنگیرو کے اسرائیل منصوری نے بتایا کہ وہ 4 گھنٹے سے اس یاترا کا انتظار کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ راہل گاندھی محبت کی بات کر رہے ہیں، یہ اپنے آپ میں بڑی بات ہے۔ سردیوں میں لوگ اپنے گھروں سے نکلنے کی ہمت نہیں کر رہے۔ سردی کی لہر کے باعث اسکول بند کر دیئے گئے ہیں لیکن اس سردی میں راہل گاندھی سڑکوں پر گھوم رہے ہیں جس نے سب کو متاثر کیا ہے۔

اونچاگاؤں میں دوپہر کے وقفے کے بعد پہنچی بھارت جوڑو یاترا کا زبردست استقبال ہوا۔ یہاں ایسا لگتا تھا کہ پورا شہر ان کے استقبال کے لیے نکل آیا ہو اس کو بڑا ہجوم کہا جا رہا ہے۔ کیرانہ کے محلہ چھڑیاں میں راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے استقبال کے لیے لوگ سڑک کے کنارے کئی کلومیٹر تک کھڑے رہے۔ کیرانہ کے واجد احمد جو کہ انہیں دیکھنے اس جگہ پہنچے تھے انہوں نے بتایا کہ راہل گاندھی میں ایک سچا انسان نظر آ رہا ہے اور اس یاترا سے اس کا اعتماد مضبوط ہوا ہے۔ اس سفر نے ان کی شخصیت کے روشن پہلو کو ملک و دنیا کے سامنے رکھا، وہ ایک صاف دل انسان ہیں۔ انہیں ملک کا وزیر اعظم ہونا چاہیے، ہم انہیں ملک کے اگلے وزیر اعظم کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔

’بھارت جوڑو یاترا‘ کی بے مثال کامیابی، کیرانہ  نے راہل گاندھی کو سر آنکھوں پر بٹھایا

کاندھلا میں بھی راہل گاندھی سے محبت کرنے والوں کی بھیڑ تھی۔ مسلم اکثریتی علاقوں میں اکثر پردے میں رہنے والی مسلم خواتین نے راہل گاندھی کو کھل کر دعائیں دیں۔ ایک خاتون شائستہ پروین نے کہا کہ راہل گاندھی ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں۔ وہ سچ بولتے ہیں اور سب کے مسائل پر آواز اٹھاتے ہیں۔ خاص طور پر لوگ مہنگائی سے بہت پریشان ہیں اور مہنگائی کے خلاف صرف راہل گاندھی ہی مضبوط آواز اٹھاتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔