جھارکھنڈ سمّید شیکھرجی تنازعہ کے لیے مرکز کی مودی حکومت ذمہ دار؟ کانگریس نے بی جے پی سے پوچھے یہ تین سوال

جھارکھنڈ میں سمید شیکھرجی کو سیاحتی مقام کے طور پر درج ہونے کے خلاف جین برادری کا احتجاج جاری ہے، کانگریس نے کہا ہے کہ اس کے لیے مرکزی حکومت ذمہ دار ہے جس نے اسے سیاحتی مقام میں تبدیل کیا۔

<div class="paragraphs"><p>جین طبقہ احتجاج کرتا ہوا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

جین طبقہ احتجاج کرتا ہوا، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

جھارکھنڈ میں جین برادری کی طرف سے مذہبی عبادت گاہ سمید شیکھرجی کو سیاحتی مقام کے طور پر درج ہونے کے خلاف جینیوں کا احتجاج جاری ہے، کانگریس نے کہا ہے کہ اسے سیاحتی مقام میں تبدیل کرنے کی ذمہ دار مرکزی حکومت کی ہے۔ جمعرات کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، کانگریس کے میڈیا صدر پون کھیڑا اور سابق وزیر پردیپ جین آدتیہ نے کہا، جھارکھنڈ کی پچھلی بی جے پی حکومت اور مودی حکومت نے مشترکہ طور پر گری ڈیہ کو 20 جین تیرتھنکروں کی 'نروان بھومی' (نجات کی جگہ) قرار دیا تھا۔ نے سمید شیکھرجی اور پارس ناتھ پہاڑی کو سیاحتی مقام میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا-

وہیں کانگریس نے بی جے پی سے تین سوال پوچھے ہیں۔ پون کھیڑا نے بی جے پی سے پوچھا- 1. کیا یہ سیاسی سازش ہے؟ 2. کیا بی جے پی کی گجرات حکومت نے جان بوجھ کر جین مت کے زیارت گاہوں کی توہین نہیں کی؟ 3. کیا مودی حکومت پارس ناتھ پہاڑیوں اور ہولی شیکھرجی کو ایکو سینسیٹو زون اور سیاحتی مقام قرار دینے والے نوٹیفکیشن کو واپس لے گی؟


کانگریس لیڈروں نے الزام لگایا کہ بی جے پی سمید شیکھرجی، پالیتانہ کی شترونجیا پہاڑیوں، گرنار پہاڑ جیسے جین مت کے مقدس مقامات کو مراکزی حکومت سرکاری خزانہ بھرنے کا ذریعہ بنانا چاہتی ہے۔ پون کھیڑا نے کہا، کانگریس پارٹی آئین ہند کے تحت تمام مذہبی مقامات کی حفاظت کے لیے پابند عہد ہے۔

انہوں نے کہا کہ جین مت 2500 سال پرانا مذہب ہے، حالانکہ آبادی کے لحاظ سے چھوٹا ہے، اس نے ہندوستان کی اقتصادی ترقی میں بہت زیادہ تعاون کیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جین برادری کے اصولوں نے مہاتما گاندھی کے عدم تشدد اور ستیہ گرہ کو متاثر کیا۔ آج بی جے پی-آر ایس ایس نے اسے دھوکہ دیا ہے اور ان کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے۔


خاص بات یہ ہے کہ جین سماج کے لوگ پورے ملک میں مشتعل ہیں۔ کئی شہروں میں لاکھوں لوگ پرامن احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایکو سینسیٹو زون کا اعلان کرنے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہاں سیاحت کا شعبہ ترقی نہیں کرسکتا۔ اس کی ترقی ہو سکتی ہے اور ہوٹل، ریزورٹس، ہیلی پیڈ، تھیم پارکس، سیاحتی استقبالیہ مراکز وغیرہ بنانے کے بی جے پی کے غیر قانونی ارادے ثمرآور ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا، پچھلے تین سالوں سے، کانگریس-جے ایم ایم کی جھارکھنڈ کی یو پی اے حکومت نے پارس ناتھ پہاڑی اور شیکھرجی پر ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا، جس سے اس کے تقدس یا جین برادری کے جذبات کو ٹھیس پہنچے، حالانکہ ایک پالیسی کے طور پر، ریاستی مرکزی حکومت کی پابند ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ جین برادری کے لوگ جھارکھنڈ میں اپنے مذہبی مندر سمید شیکھرجی کو سیاحتی مقام کے طور پر درج کرنے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کر رہے ہیں۔ انہیں خدشہ ہے کہ اس سے اس جگہ کے تقدس کو ٹھیس پہنچے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔