مردم شماری میں تاخیر سے سماجی پالیسیوں کو نقصان، مرکز کی لاپرواہی پر کانگریس برہم

جئے رام رمیش نے 'ایکس' پر ایک خبر شیئر کی، جس کے مطابق 2021 سے زیر التوا مردم شماری کے اس سال بھی ہونے کے امکان نہیں ہیں۔ پیدائش-موت پر دو اہم رپورٹ بھی گزشتہ پانچ برس سے جاری نہیں ہوئی ہے

<div class="paragraphs"><p>کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش (فائل)</p></div>

کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش (فائل)

user

قومی آواز بیورو

کانگریس نے دس سالہ مردم شماری نہیں کرانے کو لے کر جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت پر ایک بار پھر زوردار حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس غیر ضروری تاخیر کی وجہ سے کئی سماجی پالیسیوں اور پروگراموں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا سائٹ 'ایکس' پر ایک خبر ساجھا کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دس سالہ مردم شماری 2021 سے التوا میں ہے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مردم شاری کے اس سال بھی ہونے کے امکان نہیں ہیں کیونکہ ملک میں پیدائش اور موت پر کم سے کم دو دیگر اہم رپورٹ گزشتہ پانچ برسوں سے مرکزی وزارت داخلہ کے ذریعہ جاری نہیں کی گئی ہے۔

جئے رام رمیش نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے، "دس سالہ مردم شماری، جو 2021 میں ہونے والی تھی، لیکن ابھی تک شروع نہیں کی گئی ہے۔ یہ غیر ضروری تاخیر، کئی سماجی پالیسیوں اور پروگراموں کو نقصان پہنچا رہی ہے جن میں درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کے لیے ریزرویشن اور خوراک تحفظ کا حق شامل ہیں۔"

واضح ہو کہ اس سے پہلے کانگریس نے ہفتہ کو بھی کہا تھا کہ یہ بے حد مایوس کن ہے کہ وزیر مالیات نرملا سیتا رمن نے بجٹ کی تقریر میں دس سالہ مردم شماری کے لیے کسی بجٹ کے الاٹمنٹ کا ذکر نہیں کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔